خبر در خبر (596)
شمس تبریز قاسمی
ہندوستانی فضائیہ کے گرفتار ونگ کمانڈر آج ہندوستان واپس لوٹ گئے ہیں ۔پورے ملک میں جشن کا ماحول ہے ۔ایسا لگ رہاہے کہ ہندوستان ۔پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی اب کچھ کم ہوگی ۔ لیکن ہندوستان کی میڈیا کا جو رویہ ہے اسے دیکھتے ہوئے کچھ بھی کہنا مشکل ہے ۔عمران خان نے دو دن کے اندر ہندوستان کے گرفتار آفیسر کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔مقصد بتایاکہ جنگ سے دونوں ملکوں کا نقصان ہوگا۔ ہم کمزور نہیں ہیں لیکن امن چاہتے ہیں اور امن کی علامت کے طور پر ابھے نندن کو واپس بھیج رہے ہیں ۔ہماری میڈیا کا مانناہے کہ یہ عمران خان کی شکست ہے ۔ نریندر مودی کے سامنے وہ جھک گئے ہیں ۔بی جے پی صدر امت شاہ نے بھی ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ابھے نند ن کی رہائی ہماری سفارتی کامیابی ہے ۔ وزیر اعظم نریندرمودی ابھے نند ن کی گرفتاری سے لیکر اس کی رہائی کی خبر سے پہلے تک خاموش تھے ۔ جیسے ہی عمران خان کا اعلان سامنے آیا انہوں نے خیر مقد کرنے کے بجائے کہاکہ ابھی پائلیٹ پروجیکٹ مکمل ہواہے ،یقینی طور پر اسے مثبت ردعمل نہیں کہاجاسکتاہے۔ تمل ناڈو میں آج ایک ریلی کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس راز کو بھی فاش کردیا جسے ابھے نند ن نے پاکستان کو بتانے سے انکار کردیاتھا ۔ابھے نند ن سے اس کا شہر پوچھاگیا جسے انہوں نے نے نہیں بتایاصرف اتنا کہاکہ اس کا تعلق جنوبی ہندوستان سے ہے ۔وزیر اعظم مودی نے آج ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہر ایک ہندوستانی کو فخر ہے کہ ہمارے ونگ کمانڈر ابھے نندن اور وزیر دفاع سیتارمن دونوں کا تعلق تمل ناڈو سے ہے ۔
ٹوئٹر پرآج کئی طرح کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہاہے۔ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کیلئے جو ہیش ٹیگ نمبر ون رہا وہ گو بیک مودی کاتھا ۔متعدد مرتبہ یہ ٹرینڈ آج نمبر ون رہا۔مختلف انداز سے ہندوستانیوں نے ٹوئٹ کرکے مودی کے خلاف اپنے غم وغصہ کا اظہار کیا ۔ہندوپا ک کے درمیان جاری کشید گی کو لیکر مودی کی پالیسی کو ناکام بتاتے ہوئے انہیں نا اہل وزیر اعظم کہا اور کہا مودی واپس جاﺅ ۔
ایک ہیش ٹیگ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کیلئے بھی ٹرینڈ ر کررہاہے جس میں انہیں امن کا نوبل انعام دینے کا مطالبہ ہورہاہے ۔ نوبل پرائز فور عمران خان ۔معروف امریکی کامیڈین جیرمی مک لیلن نے لکھا ”کیوں نہ باراک اوباما سے نوبل انعام لے کر عمران خان کو دے دیا جائے؟‘ پاکستان اور وہاں کے وزیر اعظم عمران خان کے اس رویہ کی عالمی میڈیا نے ستائش کی ہے ۔اقوام متحدہ نے بھی پائلٹ کو واپس کئے جانے کے عمل کو سراہاہے ۔
پاکستان کے متعدد شہروں میں پائلٹ ابھے نند ن کو واپس بھیجنے کیلئے مطالبہ کیا گیا ۔دوسرے ممالک میں بھی کچھ پاکستانیوں نے احتجاج کیا ہے ۔آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے ملت ٹائمز کو اس طرح کی ویڈیو بھی موصول ہوئی ہے۔جس میں د ونوں ملکوں کے درمیان جنگ کی مخالفت کرتے ہوئے امن وسلامتی کی بات کی جارہی ہے ۔اگر یہ معاملہ اس کے برعکس ہوتاتو یقینی طور پر دیش دروہی کا خطاب دیا جاتااورغدار ی کامقدمہ بھی درج ہوجاتا۔
بہر حال اب ایسالگ رہاہے کہ معاملہ یہیں پر رک جائے گا ۔کشیدگی کم ہوگی ۔ ہندوستانی افواج کے سربراہان نے بھی کل شام کو پریس کانفرنس میں کہاتھاکہ اگر ہمارے خلاف پاکستان نے کوئی ایکشن کیا تو ہم منہ توڑ جوا ب دیں گے ۔یہی بات پاکستان کی طرف سے بھی ہورہی ہے ۔
آج ہی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس سے سشما سوراج نے خطاب بھی کیا ۔پہلی مرتبہ ہندوستا ن کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیاگیاتھا ۔سشما نے پاکستان کے خلاف کوئی تنقید نہیں کی جسے پاکستان نے اپنی سفارتی کامیابی قرار دیاہے ہندوستان نے بھی دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے بائیکاٹ کے باوجود ہم نے شرکت کی اس لئے یہ ہماری کامیابی ہے ۔سشما نے اسلام کے متعلق بھی بہت ساری بات کی ہے جس کا پر مزیدتذکرہ ہم اپنے اگلے کالم میں کریں گے ۔
عمران خان کا شکریہ ۔ ہمارے پائلٹ ابھے نند کو رہا کرکے انہوں نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے ۔قیام امن کیلئے عملی کوشش کی ہے ۔وہ امن کے نوبل انعام کے حقد ار ہوگئے ہیں انہیں یہ ملنا چاہئے ۔
stqasmi@gmail.com