ملک میں امن اور ترقی یافتہ بھارت کا تصور مساویانہ انصاف کے بغیر ناممکن: مولانا محمود مدنی

جے پور: امن کی بنیاد انصاف ہے ، سب کے لیے یکساں موقع اور سب کے لیے انصاف سے ملک مضبوط ہوگا ، ورنہ ملک کی ہمہ گیر ترقی کا خواب اور ترقی یافتہ بھارت کا تصور کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ یہ باتیں جمعیۃ علماء ہند کے قومی جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بھارت میں مسلم اقلیت کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہیں۔مولانا مدنی بارمیر کے پچ پدرہ میں واقع مدینہ ہوٹل میدان میں جمعیۃ علماء راجستھان کے زیر اہتمام منعقد امن و انصاف کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، جہاں اسٹیج پر ریاستی وزیر صالح محمد و ریاست کے دیگر سرکاری عہدیداران بھی موجود تھے ، جب کہ میدان میں ہزاروں کا مجمع تھا۔ واضح ہو کہ مولانا مدنی نے یہ مطالبہ راجستھان کے وزیر اعلی سے راست طور سے کیا ہے جن کی سرکار میں گوجروں کو حال میں ریزرویشن دیا گیا ہے ،مگر مسلمان مسلسل نظر انداز کیے جارہے ہیں ۔
تاہم مولانا مدنی نے مسلمانوں کو بھی متوجہ کیا کہ وہ خود کو بھی قابل بنائیں اور منزل پانے کی للک پیدا کریں اور اپنی نسل کو تعلیم سے آراستہ کریں۔ ہم ہرگز اس پر تکیہ دے کر نہیں بیٹھ سکتے کہ ہماری مدد کے لیے کوئی دوسر ا آئے گا ، آج کے دور میں کامیابی کی کنجی خود کی محنت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اندر منزل پانے اور آگے بڑھنے کی تڑپ پیدا کرنی پڑے گی۔ حقیقت ہے کہ جو لوگ منزل پر جانے کی تڑپ رکھتے ہیں وہ موسم سے گھبرایا نہیں کرتے اور جو موسم بدلنے کا انتظارکرتے ہیں ان کو منزل کی تلاش میں اپنے گھر سے نکلنے کی بھی توفیق نہیں ہوتی ۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے، تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ہمارے بزرگوں نے ملک کی آزادی اور اس کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کی قربانی پیش کی اور خون جگر سے گلستانِ وطن کی آبیاری کی۔ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ سے اپنے اکابر کے نقش قدم پر قائم ہے اور جب بھی وطن کو ضرورت پڑے گی وہ ہرطرح کی قربانی دینے کو تیار ہے ۔
کانفرنس کو خطا ب کرتے ہوئے مولانا عبدالواحد کھتری ناظم اعلی جمعیۃ علماء راجستھان نے کہا کہ آج ملک میں نفرت اور بھید بھاؤ کا دور دورہ ہے جو ملک کی قومی یک جہتی کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ انھوں نے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت پر تنقید کی انھوں نے صرف ایک دن میں گوجر برادری کو ریزرویشن دیدیا مگر مسلمانوں کومسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ انھوں نے ایک تجویز پڑھتے ہوئے راجستھان سرکار سے مسلم اقلیت کو ان کی پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن کا مطالبہ کیا ۔
مولانا شبیر احمد قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء راجستھان نے کہا کہ قومی یک جہتی اور ملک کے تمام طبقات کے درمیان برادرانہ تعلق نہ صرف ملکی حیثیت سے ضروری ہے بلکہ دین اسلام میں بھی اس کی ہدایات موجود ہیں۔ اس سلسلے میں ہمارے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ ہمارے لیے نمونہ عمل ہے۔
اس کانفرنس میں ریاستی سرکار کے کابینی وزیر صالح محمد، گانگریس سے لو ک سبھا امیدوار مانویندر سنگھ، پچ پدرہ ایم ایل اے مدن پرجا پت، مولانا شبیر احمد قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء راجستھان نے بھی خطاب کیا۔ اسٹیج پر فتح محمد خاں، مولانا یونس سیکڑ، مولانا رمضان جودھپور، مفتی شکیل سردار شہر، پٹوڈی پردھان رشیدہ بانو، مولانا محمد عمر، مولانا حبیب اللہ، مولانا برکت اللہ اور ریاست بھر سے آئے بڑی تعداد میں جمعیۃ علماء کے ذمہ داران موجود تھے۔ ساتھ ہی میدان میں ہزاروں لوگوں کا مجمع نظر آیا۔ پروگرام کے اخیر میں جمعیۃ علماء راجستھان کے صدر مولانا قاری محمد امین نے خطبہ صدارت پیش کیا اور دعاء فرمائی ۔