مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی کے کھار علاقہ میں الیکشن کمیشن کی ٹیم کی چھاپہ ماری کے دوران ایک نجی کمپنی سے کروڑوں روپے کا بی جے پی کی تشہیر کا مواد برآمد ہونے کے معاملہ میں بدھ کے روز کھار پولس اسٹیشن میں کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس ’یونائیٹڈ فاسفورس لمیٹڈ‘ نامی کمپنی سے کروڑوں کا بی جے پی کا تشہیری مواد برآمد ہوا ہے اس میں مرکزی وزیر پیوش گوئیل کے بھائی ڈائریکٹر ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے کمپنی کے مالک کے بی جے پی کے سینئر رہنماؤں سے براہ راست اور گہرے تعلقات ہیں۔
کانگریس رہنما کی نشاندہی پر 9 اپریل کو کی گئی چھاپہ ماری میں برآمد تشہیری مواد میں بڑے پیمانے پر سرجیکل اسٹرائیک اور فضائیہ کے نام کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ چھاپہ ماری میں برآمد ایک خصوصی کتابچہ پر وزیر اعظم مودی کی تصویر کے ساتھ ایک ڈیوائس نصب ملی ہے جس میں مودی کی آواز آتی ہے جو فوج اور پاکستان میں کی گئی ایئر اسٹرائیک کے نام پر لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل کرتے سنے جا سکتے ہیں۔ اس دوران خصوصی قسم کے الیکٹرانک کارڈ بھی برآمد ہوئے جن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی آواز میں انتخابی پیغامات ریکارڈ ہیں۔
انتخابی کمیشن کی ٹیم کی طرف سے ضبط کئے گئے مواد کی قیمت 6 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کروڑوں روپے کے اس تشہیری مواد پر کسی بھی پبلیشر کا نام موجود نہیں ہے۔ حالانکہ جس کمپنی سے یہ تشہیری مواد برآمد ہوا ہے اس کا کہیں کوئی رجسٹریشن نہیں ہے اور نہ ہی الیکشن کمیشن کو اس کے حوالہ سے کوئی معلومات تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمپنی میں پیوش گوئل کے بھائی ڈائریکٹر ہیں حالانکہ ابھی اس امر کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جس دفتر میں چھاپہ ماری کی گئی وہ بی جے پی کی تشہیر کے لئے کا کال سینٹر کی طرح کام کر رہا تھا۔ وہاں پچاس سے زیادہ افراد ملازمت کرتے تھے اور وہ لوگوں کو کال کر کے انہیں وزیر اعظم مودی کی سرجیکل اسٹرائیک والی ریکارڈیڈ آڈیو سناتے تھے۔ ساتھ ہی یہاں لوگوں کے پتے پر پی ایم کی آواز میں فوجی وقار اور پاکستان پر ایئر اسٹرائیک کے نام پر ووٹ دینے کی اپیل کا خصوصی کتابچہ پوسٹ کیا جاتا تھا۔
اس معاملہ میں مقدمہ تو درج ہو گیا ہے لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ اب الیکشن کمیشن اس معاملہ میں کیا قدم اٹھائے گا، کیوں کہ معاملہ مثالی ضابطہ اخلاق کی معمولی خلاف ورزی کا نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی پارٹیوں کو فوج کے نام پر سیاست کرنے کے حوالہ سے سخت ہدایت دی تھی۔ کمیشن نے صاف طور پر بالاکوٹ میں انجام دی گئی سرجیکل اسٹرائیک کے انتخابی تشہیر کے لئے استعمال کرنے پر روک لگا دی تھی۔ لیکن اس معاملہ میں بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے ایئر اسٹرائیک اور فوج کے نام کا استعمال کرنے کے معاملات لگاتار منظر عام پر آ رہے ہیں۔