رمضان غم خواری اور غم گساری کا مہینہ ہے :لند ن میں فضائل رمضان کے موضوع پر منعقدہ دوروزہ کانفرنس سے مفتی محفوظ الرحمن عثمانی خطاب

لندن،ملت ٹائمز
الحسنات فاونڈیشن یو کے کے زیر اہتمام فضائل رمضان المبارککے موضوع پر منعقدہ دوروزہ کانفرنس میں خطاب کر تے ہوئے ہندوستان کے معروف عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی(بانی و مہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار) نے کہا کہ رمضان کریم بہت ہی بابرکت مہینہ ہے، اس ماہِ مبارک میں اﷲ کی رحمت ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر کی مانند ہو جاتی ہے اور ہر نیک عمل کا اجر ستّر گنا بڑھ کر ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ غم خواری اور غم گساری کا مہینہ ہے،اس ماہ میں غم گساری اور ہم دردی کے احساسات انسان میں پیدا ہوتے ہیں۔
مفتی عثمانی نے کہا کہ اس ماہ کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے رسول اکرمﷺ نے فرمایا یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنّت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہیکہ ہم اس ماہ میں جو بھی نیکی کریں وہ خالصتاً اﷲ کی رضا کے لییکریں، اگر نیّت ریا کاری اور شہرت کی ہوگی تو ہمارینیکیاں برباد ہوجائیں گی۔ خلوص و للہیت سے ادا کی گئیں نیکیوں اجر ستر گنا ملتا ہے، اسی لیے اس ماہ کو نیکیوں کا موسم بہار کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حدیث پاک میں آتا ہے کہ جس نے اس ماہ میں کسی روزہ دار کو افطار کرایا تو یہ اس کے گناہوں کی مغفرت اور آتش دوزخ سے آزادی کا ذریعہ ہوگا اور اس کو روزہ دار کے برابر ثواب دیا جائے گا بغیر اس کے کہ روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی کی جائے۔مفتی عثمانی نے کہا کہ ہماری ہم دردی کے مستحق معاشرے کے وہ لوگ ہیں جنہیں عام دنوں میں دو وقت کی روٹی بھی میسّر نہیں آتی، اگر آپ ان کا روزہ افطار کرائیں تو اس سے معاشرے کے اندر جو بھائی چارے کی فضا بنے گی اس کا ہم اندازہ بھی نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہاکہ ماہ رمضان واقعی نیکیوں کی برسات کا مہینہ ہے، اس مہینے میں اگر ہم صحیح معنوں میں محنت کرکے اپنے نفس کی تربیت کرلیں تو اس کا اور کوئی بدل نہیں ہوسکتا اور اگر ہم اس ماہ میں بھی اﷲ کی رحمت سمیٹنے اور اپنی بخشش کرانے سے محروم رہ جائیں تو پھر ہم سے بڑا بدنصیب اور کوئی نہیں ہوسکتا۔

SHARE