علی گڑھ معصومہ قتل کیس کے ملزم کا متعفن ماضی بے نقاب۔ ایک ملزم 5 سال قبل کر چکا ہے اپنی بیٹی کے ساتھ ریپ

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں آبروریزی یا ایسڈ حملے کا کوئی’ ذکر‘ نہیں ہے۔ اس کیس میں پانچ پولیس افسران کو معطلی کی سزا بھگتنی پڑی ہے
نئی دہلی 8جون( آئی این ایس انڈیا )
نجی ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق:’ علی گڑھ میں معصوم کے قتل معاملے میں ایک اور سچ سامنے آیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق:’ اس سانحہ کے ایک ملزم نے پانچ سال قبل اپنی بیٹی کے ساتھ ریپ کیا تھا اور اس کی بیوی نے اس کی ضمانت کراکرچھڑایا تھا۔پولیس نے اس کی اطلاع این ڈی ٹی وی کو دی ہے۔ اس شخص نے زاہد نام کے ایک دوسرے ملزم کے ساتھ مل کر گزشتہ 30 مئی کو ڈھائی سال کی معصوم وحشیانہ قتل کر دیا تھا۔ معاملہ صرف اتنا تھا کہ ان دونوں کا معصوم کے دادا کے ساتھ قرض کے بقائے کو لے کر جھگڑا چل رہا تھا۔ اتوار کو لوگوں نے کچھ کتوں کو کسی انسانی جسم کو گھسیٹتے دیکھا تو انہیں خدشہ ہوا اور اس کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ جانچ میں پتہ چلا کہ یہ اسی معصوم کی لاش تھی جو 30 مئی سے لاپتہ ہوگئی تھی۔ واقعہ کے ظہور کے بعد پورے ملک میں غصہ اور غم کی لہر دوڑ گئی اور سوشل میڈیا میں اس معاملہ کے تحت زور شور سے بحث ہونے لگی ہے۔ ہر کوئی ملزمان کوئی ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہا ہے. دونوں ملزمان کے خلاف قومی سلامتی قانون (قومی سلامتی ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کر معاملے کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں منتقل کروانے کا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کی طرف لیا گیا ہے. ایک ملزم نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔ واضح ہو کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں آبروریزی یا ایسڈ حملے کا کوئی’ ذکر‘ نہیں ہے۔ اس کیس میں پانچ پولیس افسران کو معطلی کی سزا بھگتنی پڑی ہے ۔ کانگریس صدر راہل گاندھی اور ان کی بہن اور پارٹی کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعہ کو اترپردیش کے علی گڑھ ضلع میں ڈھائی سال کی بچی کی بے رحمانہ قتل کی شدید مذمت کی اور ملزمان کےخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔کانگریس صدر نے ٹویٹ کر کہا کہ اتر پردیش کے علی گڑھ میں ایک چھوٹی بچی کا بہیمانہ قتل مجھے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ کوئی بھی انسان کسی بچے کے ساتھ اتنی بربریت کس طرح کر سکتا ہے۔ یہ انسانیت کے جبیں پر بدنما داغ ہے ۔ راہل نے کہا کہ متاثرین کو انصاف دلانے کے کے یوپی پولیس کو قاتلوں کے خلاف تیزی سے کارروائی کرنی چاہئے۔ غیر انسانی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ علی گڑھ میں ایک معصوم بچی کا بے رحمانہ قتل ایک اور غیر انسانی جرم ہے۔ اس کے والدین کوہونی تکلیف اور غم محسوس نہیں کیا جا سکتاہے ، ہم اس دور میں کیا بنتے جارہے ہیں ‘ ۔