اسلام آباد (ایم این این )
پاکستان میں احتساب کے وفاقی ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو اسلام آباد کے زرداری ہاو¿س سے گرفتار کر لیا ہے۔
اب سے کچھ دیر قبل ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاو¿نٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔فریال تالپور کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ ہونے کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا البتہ سابق صدر کی گرفتاری کے لیے نیب نے وارنٹ گذشتہ روز جاری کر دیا تھا۔
نیب کے ترجمان نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ آصف زرداری کی گرفتاری کے متعلق قومی اسمبلی کے سپیکر کو مطلع کر دیا گیا ہے اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو بھی طبی معائنے کے لیے بلایا گیا ہے۔نیب کی ٹیم سابق صدر کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ ’زرداری ہاو¿س‘ پہنچی جہاں انہیں پارٹی ورکروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔نیب کی ٹیم سابق صدر کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں نیب پنڈی کے دفتر روانہ ہوگئی ہے۔ اب آصف زرداری کو کل احتساب عدالت میں پیش کریں گے، جہاں ان کا جسمانی ریمانڈ طلب کیا جائے گا۔