ہندوستان سنگین حالات سے دوچار ۔تمام مذہبی رہ نمامتحدہوکرملک کوبچائیں:امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی

”ہمارے ملک کی خاصیت اس کا تکثیری کردار ہے۔ یہاں الگ الگ مذاہب ، تہذیب ، زبان اور نصب العین کو ماننے والے مل جل کر رہتے ہیں، لیکن کچھ لوگ اس اتحاد اور بھائی چارگی کو ختم کرنا چاہتے ہیں
نئی دہلی (پریس ریلیز)
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے تمام مذہبی رہنماں سے اپیل کی ہے کہ وہ متحد ہو کر ملک کو درپیش چیلینجز کا مقابلہ کریں اور اسے برباد ہونے سے بچائیں۔ یہاںانڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں جماعت کے منعقدہ عید ملن پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے فرمایا ”ہمارے ملک کی خاصیت اس کا تکثیری کردار ہے۔ یہاں الگ الگ مذاہب ، تہذیب ، زبان اور نصب العین کو ماننے والے مل جل کر رہتے ہیں، لیکن کچھ لوگ اس اتحاد اور بھائی چارگی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس وقت وطن عزیز تین بڑے چیلنجیز سے دوچار ہے۔ ایک تو یہاں لا قانونیت عام ہوتی جا رہی ہے۔ کچھ لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لے کر تشدد پر آمادہ ہو رہے ہیں اور یہ کسی بھی مہذب ملک کے لیے گوارہ نہیں ہو سکتا۔ دوسرا چیلنج سماج میں پھیلی فرقہ واریت اور آپس میں بڑھتی ہوئی نفرت ، غلط فہمیاں اور دوریاں۔ تیسرا چیلنج سماج میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات ہے۔خاص طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ امیر ،امیر تر ہوتے چلے جا رہے ہیں اور غریب ، غریب تر۔
جماعت اسلامی ہند کے عید ملن پروگرام میں شریک ہونے والے مہمانوں میں مچکند ڈوبے ، منی شنکر ایر، اتل کمار انجان ، سوامی اگنی ویش ، مولانا محمود مدنی، کمال فاروقی ،نوید حامد، فادر ایمڈیتھومس ، گوسوامی سشیل جی مہاراج، دلیپ پانڈے، برہماکماری بہن منجو ، چندر شیکھر (بھیم آرمی)،دیگر سماجی اور مذہبی کارکن ، اورغیر ملکی سفیرحضرات بھی شامل تھے۔ جماعت ایسے عید ملن پروگرام شہر اور ریاست کی سطح پر پورے ملک میں منعقد کرتی ہے، جس سے امن ، بھائی چارگی اور دوستی کے ماحول کو پروان چڑھانے میں مدد ملتی ہے۔ جماعت اخلاق پر مبنی سماج کو تیار کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں انصاف ، امن اور مساوات قائم ہو۔
جناب محمد اقبال ملا نے نظامت کے فرائض انجام دیا اور نائب امیرجماعت انجینئر محمد سلیم نے اظہار تشکر پیش کیا۔

SHARE