نئی دہلی11 جون (آئی این ایس انڈیا)
این ڈی اے اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ جے ڈی یو کے بعد اب بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیوسینا بھی ناراض چل رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی کے عہدے کو لے کر شیوسینا اور بی جے پی میں الگ الگ موقف ہے ۔ ریاست میں اسی سال اسمبلی انتخاب ہونے جا رہا ہے۔ دونوں پارٹیاں یہاں اپنا اپنا وزیر اعلی چاہتی ہیں ۔ شیوسیناڈھائی ڈھائی سال کا فارمولہ چاہتی ہے۔ وہیں امت شاہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا وزیر اعلی چاہتے ہیں۔ شیوسینا کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امت شاہ نے کہا تھا کہ دونوں جماعتوں میں ذمہ داریاں برابر تقسیم کی جائیں گی۔ ایسے میں وزیر اعلی کے عہدے کی مدت بھی برابری سے تقسیم جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امت شاہ کی بات پر پورا بھروسہ ہے۔ آخری فیصلہ امت شاہ اور ادھو ٹھاکرے لیں گے۔ ادھر اس سے پہلے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کی بھی ناراضگی سامنے آئی تھی۔ بہار میں بی جے پی کے تعاون سے حکومت چلا رہی جدیو کا کوئی بھی وزیر مرکزی حکومت میں شامل نہیں ہے۔ اگرچہ نتیش کمار نے یہ صاف کیا ہے کہ ہم نے پہلے بھی ساتھ تھے اور آگے بھی رہیں گے؛ لیکن ہم اپنے نظریات سے سودا نہیں کریں گے۔ نتیش کمار نے کہا تھا کہ جے ڈی یو کے کسی بھی لیڈر کو مرکز میں کابینہ کا وزیر کا عہدہ نہ دینے کا مسئلہ اب ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزمیں بی جے پی کی اپنی اکثریت کی حکومت ہے اور حکومت چلانے کے لئے ان کسی ساتھی پارٹی کی ضرورت نہیں ہے؛ لیکن اگر مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکز اور بہار حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر نتیش کمار نے کہا کہ اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو-بی جے پی کے ساتھ مل کر لڑے گی۔ اگرچہ اتوار کو پٹنہ میں جنتا دل یونائٹیڈ کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بڑا فیصلہ لیا گیا کہ جے ڈی یو بہار کے باہر قومی جمہوری اتحاد کا حصہ نہیں ہو گی۔ اجلاس میں ہوئے فیصلے کے مطابق نتیش کمارکی جنتا دل یونائٹیڈ بہار کے باہر ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات اکیلی لڑے گی ۔ واضح ہو کہ حال ہی میں نتیش کمار نے اپنی کابینہ میں توسیع کی تھی ، جس میں جے ڈی یو کے 8 رہنماو¿ں نے وزیر کے عہدے کا حلف لیا، لیکن بی جے پی سے کسی بھی لیڈر کو وزیر نہیں بنایا گیا۔ادھر مہاراشٹر کے وزیر خزانہ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر سدھیر نے دعوی کیا ہے کہ ریاست کا اگلا وزیر اعلی ان کی پارٹی کا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اور اتحاد ساتھی شیوسینا اس سال کے آخر میں ہونے والے ریاستی انتخابات کے لئے جلد ہی سیٹوں کی تقسیم کے لیے ایک معاہدے پر پہنچے گی۔ انہوں نے پیر کو ناسک میں کہا کہ :’اگلا وزیر اعلی بی جے پی سے ہوگا۔ اسے لے کر بی جے پی شیوسینا اتحاد میں کوئی اختلاف رائے نہیں ہے۔ اس بار ہم 288 رکنی اسمبلی میں 220 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے ۔






