وہاں مقیم مصری اور عرب کے شہریوں نے ہاتھ میں بینر لیکر احتجاج بھی کیا اور کہاکہ محمد مرسی شہید ہوئے ہیں ۔ بہت جلد اپنے وطن واپس لوٹ کر غاصبوں کے قبضہ سے ہم اسے آزاد کرائیں گے ۔بہت جلد ہم محمد مرسی کی قبر پر فاتحہ خوانی کیلئے جائیں گے اور جمہوریت کی جدوجہد کیلئے دی ہوئی شہادت پر انہیں شکریہ بولیں گے
انقرہ نئی دہلی (ملت ٹائمز)
مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی وفات پر ترکی ،پاکستان ،فلسطین اور ہندوستان سمیت دنیا بھر کے ممالک میں متعدد مقامات پر غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیاگیا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔ ترکی میں بھی متعدد مقامات پر غائبانہ نمازہ جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں ترک اور وہاں مقیم عر ب شہریوں نے شرکت کی ۔ الجزیرہ کے مطابق ترکی کے محکمہ شرعیہ نے پورے ملک کے تمام 81 صوبوں میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی ہدایات جاری کی تھی جس پر عمل ہوا اور بڑی تعداد میں ترک شہریوں نے حصہ لیا ۔
ایک غائبانہ نماز جنازہ استنبول کی فاتح مسجد میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں عوام کے ساتھ ترکی کے صدررجب طیب اردگان نے بھی شرکت ۔ اس موقع پر انہوں نے محمد مرسی کی موت کو شہادت قرار دیتے ہوئے مصر کی غاصب حکومت کو اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا ۔
The Turkish Presidency of Religious Affairs has announced that absentee funeral prayer will be performed in all 81 of its provinces for Mohamed Morsi Rahimahullah. pic.twitter.com/AzhwHHNuRL
— Islam21c (@Islam21c) June 17, 2019
ترکی راجدھانی انقرہ کی متعدد مساجد میں نمازجنازہ کی ادائیگی کے علاوہ ایک نمازہ جنازہ انقرہ میں واقع مصری سفارت خانہ کے سامنے بھی تقریبا پانچ سو عرب،مصر اور ترک کے شہریو ںنے ادا کی ۔ اس موقع پر وہاں مقیم مصری اور عرب کے شہریوں نے ہاتھ میں بینر لیکر احتجاج بھی کیا اور کہاکہ محمد مرسی شہید ہوئے ہیں ۔ بہت جلد اپنے وطن واپس لوٹ کر غاصبوں کے قبضہ سے ہم اسے آزاد کرائیں گے ۔بہت جلد ہم محمد مرسی کی قبر پر فاتحہ خوانی کیلئے جائیں گے اور جمہوریت کی جدوجہد کیلئے دی ہوئی شہادت پر انہیں شکریہ بولیں گے ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر محمد مرسی کے آبائی وطن الشرقیہ میں تدفین کی اجازت نہ ملنے پر مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی نمازہ جنازہ شمالی قاہر ہ میں ادا کی گئی جس میں خاندان کے افراد نے شرکت کی اور اخوان المسلمین کے سینئر رہنماﺅں کے ساتھ الوفا الوطن قبرستان میں تدفین عمل میں آئی ۔ ان کے بیٹے احمد مرسی نے بتایاکہ توڑا جیل کے ہسپتال میں انہوں نے لاش کو غسل دیا ،جیل کی مسجد میں نمازجنازہ ادا کی اور اخوان المسلمین کے روحانی قبرستان الوفا الوطن میں تدفین عمل میں آئی ۔ احمد مرسی نے یہ بھی بتایاہے کہ ڈاکٹر مرسی کی موت عدالت میں سماعت کے دوران ہوئی ۔
https://twitter.com/AbWaheedJI/status/1140915358452342784
دوسری جانب اخوان المسلمین نے محمد مرسی کی موت کو ’قتل‘ قرار دیتے ہوئے عام لوگوں سے محمد مرسی کے جنازے میں شریک ہونے کی اپیل کی تھی لیکن مصر حکومت نے پورے ملک میں ہائی الرٹ جاری کرکے کسی کو بھی جنازہ میں پہونچے سے روک دیا ۔ اخوان المسلمین نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ممالک میں مصری سفارت خانہ کے سامنے احتجاج کریں ۔17 جون کو 67 ڈاکٹر محمد مرسی عدالت میں سماعت کے دوران بیہوش ہوکر گرپڑے تھے جس کے بعد ان کی موت ہوگئی ۔2012 میں پہلی مرتبہ عوام نے انہیں اپن جمہوری صد رمنتخب کیاتھا تاہم ایک سال بعد فوج نے بغاوت کرکے تخت پر قبضہ کرلیا اور متعدد الزامات عائد کرکے انہیں جیل میں بند کردیا ۔