
استغاثہ کے مطابق سنجیو بھٹ نے جام نگر کے اس وقت کے ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ کے طور پر شہر جام جودھپور میں 1990 میں ہونے والے فسادات کے دوران 100 سے زائد افراد کو حراست میں لینے کے احکامات دئیے تھے
جام نگر(یو این آئی )
گجرات کے جام نگر کی ایک عدالت نے برخاست آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو تقریبا ًتین دہائی پرانے ایک معاملہ میں آج عمر قید کی سزا سنائی۔ معاملہ حراست میں موت (کسٹوڈیل ڈیتھ) سے منسلک تھا جس پر عدالت نے آج فیصلہ سنایا۔
استغاثہ کے مطابق سنجیو بھٹ نے جام نگر کے اس وقت کے ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ کے طور پر شہر جام جودھپور میں 1990 میں ہونے والے فسادات کے دوران 100 سے زائد افراد کو حراست میں لینے کے احکامات دئیے تھے۔ حراست سے آزاد کئے جانے کے بعد ان میں سے ایک پربھوداس ویشانی کی اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔ ان کی حراست کے دوران پٹائی کی گئی تھی۔ متوفی کے بھائی امرت ویشانی نے اس معاملہ میں سنجیو بھٹ سمیت آٹھ پولس اہلکاروں کو ملزمان بناتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے سنجیو بھٹ کو مجرم ٹھہراتے ہوئے آج عمر قید کی سزا سنائی۔ ایک اور ملزم اور اس وقت کے کانسٹیبل پروین جھالا کو بھی عمر قید کی سزا دی گئی۔
واضح رہے کہ سنجیو بھٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہمیشہ بولتے رہے ہیں اور ان کی پالیسی پر بھی تنقید کرتے رہے ہیں ۔





