آسام کے ڈھبری سے ایم پی اور یو ڈی ایف کے صدر مولانا بدرالدین اجمل نے اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پورے حالات پر ہماری نظر ہے اور یو ڈی ایف کے کارکنان متاثرین کی ہر ممکن قانونی مدد کررہے ہیں
بارپیٹا (ملت ٹائمز)
آسام کے بارپیٹا میں کچھ مسلمانوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے اور انہیں ’جے شری رام‘ اور ’پاکستان مر دآ باد ‘جیسے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کی سنسنی خیز واردات منظر عام پر آئی ہے۔ غیر سماجی عناصر نے واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کر دیا ہے۔ پولس نے مار پیٹ کرنے کے الزام میں دائیں بازو کی تنظیم سے وابستہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
آل آسام مائنارٹی اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایم ایس یو) اور نارتھ ایسٹ مائنارٹی اسٹوڈنٹس یونین (این ای ایم ایس یو) کے بانی نے دائیں بازو کی ہندووادی تنظیم کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ویڈیو میں کچھ لوگ جبراً جے شری رام اور پاکستان مردآباد کانعرہ لگواتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ پولس کو دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ خود کے ہندووادی تنظیم کے ارکان ہونے کا دعوی کرنے والے لوگوں نے بارپیٹا شہر میں ایک آٹو رکشہ کس زبردستی روک لیا۔ اس کے بعد آٹو میں سوار لوگوں کی پٹائی شروع کر دی۔ متاثرین کی پٹائی کے دوران حملہ آوروں نے واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی اور اس کے بعد ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دیا۔
آسام کے ڈھبری سے ایم پی اور یو ڈی ایف کے صدر مولانا بدرالدین اجمل نے اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پورے حالات پر ہماری نظر ہے اور یو ڈی ایف کے کارکنان متاثرین کی ہر ممکن قانونی مدد کررہے ہیں ۔ باربیٹا سے لوک سبھا سے یو ڈی ایف کے امیدوار رہے ڈاکٹر رفیق الاسلام نے کہاکہ ایس پی سے ہم نے سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ جو شرپسند عناصر اس میں ملوث ہیں وہ بخشے نہیں جائیں گے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے مسلمانوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے اور ان سے قابل اعتراض نعرے لگوانا اب ملک میں عام بات ہو چلی ہے۔ گزشتہ مہینے ہریانہ کے گڑگاوں میں تقریباً 40 لوگوں کے ایک گروپ نے مسلم خاندان کے گھر میں گھس کر خاندان کے ارکان کی پٹائی کر دی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ایک خاندان کے کرکٹ کھیل رہے نوجوانوں کے پاس پہنچ کر کچھ غنڈہ عناصر نے کہا کہ پاکستان جا کر کھیلو! اس کے بعد ان لوگوں نے مسلم نوجوانوں کی پٹائی کی اور گھر پر گھس کر بھی حملہ کیا






