جھارکھنڈ لنچنگ اور تشدد کا کارخانہ بن چکا۔ ہر ہفتے وہاں دلت اور مسلمان مارے جاتے ہیں: غلام نبی آزاد

راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے مرکز کی مودی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ”میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ ’نیو انڈیا‘ کو اپنے پاس رکھیے اور ہمیں اپنا پرانا ہندوستان لوٹا دیجیے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
جھارکھنڈ کے سرائے کیلا میں بھیڑ کے ذریعہ ایک مسلم نوجوان کا قتل کر دیا گیا جس سے علاقے میں ماحول بہت کشیدہ ہیں۔ یہ معاملہ آج راجیہ سبھا میں بھی اٹھایا گیا۔ ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے اس موب لنچنگ کے واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ”جھارکھنڈ لنچنگ اور تشدد کا کارخانہ بن گیا ہے۔ ہر ہفتے وہاں دلت اور مسلمان مارے جاتے ہیں۔ ’سب کا ساتھ سب کا وِکاس‘ کی لڑائی میں ہم پی ایم کے ساتھ ہیں، لیکن اسے دیکھنے کے لیے لوگ ہونے چاہئیں۔“
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے مرکز کی مودی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ”میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ ’نیو انڈیا‘ کو اپنے پاس رکھیے اور ہمیں اپنا پرانا ہندوستان لوٹا دیجیے۔ وہ ہندوستان جہاں محبت اور تہذیب تھی۔ جب مسلمان اور دلت مشکل میں ہوتے تھے تو ہندووں کو بھی درد محسوس ہوتا تھا۔ جب کوئی تکلیف ہندووں کی نظر میں آتی تھی تو مسلم اور دلت ان کے لیے آنسو بہاتے تھے۔“
غلام نبی آزاد نے مزید کہا کہ ”پرانے ہندوستان میں نفرت، غصہ یا جھوٹے الزامات نہیں تھے۔ ’نیو انڈیا‘ وہ ہے جہاں انسان ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔ آپ جنگل میں جانوروں سے نہیں ڈریں گے، لیکن آپ ایک کالونی میں انسانوں سے ڈریں گے۔ ہمیں وہ ہندوستان دیں جہاں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی ایک دوسرے کے لیے جیتے ہیں۔

SHARE