مدھیہ پردیش کی مہا پنچایت کا فرمان ۔ لڑکیاں ذات دیکھ کر کریں پیار ورنہ پورے خاندان کو بے دخل کردیاجائے گا

اتوار کی شام ہوئی اس مہا پنچایت میں سماج کے پنچوں نے یہ فرمان جاری کیا ہے۔ سماج کے سربراہ نے اس فرمان کو سماج اصلاحات کا کام بتا کر سماج کے بگڑے ہوئے حالات کے لئے اٹھایا جانے والا قدم بتایا ہے۔ اس فرمان کو سہریا سماج کے 84 گاو¿وں میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھوپال (ایم این این )
پرانی کہاوت ہے کہ پیار اندھا ہوتا ہے۔ وہ نہ ذات پات دیکھتا ہے اور نہ ہی عمر کا بندھن۔ لیکن مدھیہ پردیش میں پیار پر پہرہ بٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شیوپور۔ سہریا سماج کی لڑکیوں کو اب لڑکوں کی ذات دیکھ کر ہی ان سے پیار کرنے کی اجازت ہو گی۔ اگر لڑکی غلطی سے کسی دوسرے ذات کے لڑکے سے پیار کر بیٹھی تو اسے اور اس کے کنبہ کو اس کے لئے بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ اتنا ہی نہیں اس کنبہ کو سماج سے بے دخل بھی کر دیا جائے گا۔
دراصل، سہریا سماج کی مہا پنچایت نے یہ عجیب وغریب فرمان جاری کیا ہے۔ دوسرے سماج کے لڑکے سے شادی کرنے والی لڑکی کے کنبہ پر بھاری جرمانہ بھی لگایا ہے۔
معاملہ ضلع ہیڈکوارٹر سے متصل سلاپورا گاوں کا ہے جہاں سہریا سماج کے 84 گاو¿وں کی مہا پنچایت نے دوسرے سماج کے لڑکے سے پیار اور شادی کرنے پر متعلقہ کنبہ پر 1.51 لاکھ روپئے کا جرمانہ لگایا ہے۔ ساتھ ہی جرمانہ کی رقم کو دو مہینے کے اندر مہا پنچایت کے پاس جمع نہیں کرنے پر انہیں سماج سے بے دخل کر دینے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
اتوار کی شام ہوئی اس مہا پنچایت میں سماج کے پنچوں نے یہ فرمان جاری کیا ہے۔ سماج کے سربراہ نے اس فرمان کو سماج اصلاحات کا کام بتا کر سماج کے بگڑے ہوئے حالات کے لئے اٹھایا جانے والا قدم بتایا ہے۔ اس فرمان کو سہریا سماج کے 84 گاو¿وں میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سہریا سماج کے زیادہ تر لوگ محنت مزدوری کر کے اپنے کنبوں کی روزی روٹی چلاتے ہیں۔ ان کے پساتنے پیسے بھی نہیں ہوتے کہ وہ ڈھنگ کے کپڑے خرید کر انہیں پہن سکیں۔

SHARE