اسپیکر اوم برلا نے کہاکہ یہ ایوان ہے، اپنی بات کہیں، نعرے بازی ٹھیک نہیں ہے
نئی دہلی ،03جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
مشہور گلوکار اور ایم پی ہنس راج ہنس نے لوک سبھا میں پی ایم مودی کی تعریف کی۔وہ پہلی بار ایوان میں بول رہے تھے۔اس دوران انہوں نے کہاکہ میں اپنے وزیر اعظم کا شکرگزار ہوں۔انہوں نے پنجاب، نشہ اور غربت کے مسئلے پر بات کی۔انہوں نے کچھ باتیں گا کر اور کچھ سنا کر کیں۔آخر میں جب ایوان میں ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگے تو اسپیکر اوم برلا نے کہاکہ یہ ایوان ہے، اپنی بات کہیں، نعرے بازی ٹھیک نہیں ہے۔وہیں ہنس راج ہنس Hans) کے بولنے سے پہلے کئی ممبران پارلیمنٹ نے ان کا صوفی پروگرام کرانے کا مطالبہ کیا۔اس پر سپیکر نے کہا کہ پروگرام کرائیں گے۔وہیں مغربی بنگال کی حکومت پر’کٹ منی‘ لیے جانے کے الزامات پر بدھ کو لوک سبھا میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے ارکان کے درمیان شدید رشہ کشی دیکھنے کو ملی اور انہیں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا خاموش کرواتے ہوئے یہاں تک کہ ایوان کو بنگال اسمبلی مت بنائیے ۔ بی جے پی کی لاکٹ چٹرجی نے منگل کو ایوان میں وقفہ صفر کے دوران الزام لگایا تھا کہ مغربی بنگال میں پیدائش سے لے کر موت تک ہر جگہ کٹ منی لی جاتی ہے۔اس کے علاوہ لوک سبھا میں ایک بار پھر ایسا موقع آیا جب اسپیکر کو درمیان میں بولنا پڑا۔دراصل لوک سبھا میں مرکزی تعلیمی ادارہ (اساتذہ کے کیڈر میں ریزرویشن) بل -2019 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے انسانی وسائل وترقی کے وزیر رمیش پوکھریال نے جب ایک رکن کو اپنی بات رکھنے کا موقع دیا، تب صدر اوم برلا نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ وزیر جی حکم دینے کا کام میرا ہے، آپ کا نہیں ہے۔ دراصل پوکھریال جب بل پر بحث کا جواب دے رہے تھے تب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سلے ان سے کچھ کہنے کے لئے کھڑی ہوئیں تو وزیر یہ کہتے ہوئے بیٹھ گئے کہ آپ کچھ کہنا چاہتی ہیں، کہیے۔






