واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ یہ سرکار اور انتظامیہ کی ناکامی ہے
جے پور (ملت ٹائمز)
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں سات برس کی کمسن بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے کے 45 گھنٹے بعد بھی پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے لیکن ملزم کب پکڑ میں آئے گا، اس بارے میں پولیس کے پاس کوئی بھی جواب نہیں ہے۔ علاقے میں پولیس گشت بڑھا دیا گیا ہے۔
گذشتہ روز جے پور کے شاستری نگر علاقے میں جنسی زیادتی کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا تھا اور علاقے میں کرفیو جیسے حالات بن گئے تھے۔شہر میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے گذشتہ روز ہی انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ڈی سی پی منوج کمار نے بتایا کہ ‘معاملہ سامنے آنے کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، بچی کی طبی جانچ کے بعد اس کا علاج جے کے لون ہسپتال میں جاری ہے اور جلد ہی ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جے پور کی ایک مسجد کے امام کی سات سالہ بیٹی کو شرپسندوں نے اغوا کرکے ریپ کیا اور پھر اسے دو گھنٹہ کے بعد گھر کے قریب چھوڑ دیاتھا ۔
اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ یہ سرکار اور انتظامیہ کی ناکامی ہے۔ ملک میں آئے دن ریپ اور عصمت دری کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔ سرکار غیر ضروری کاموں میں مصروف ہے لیکن جرائم پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہورہی ہے جو افسوسناک ہے۔ ایسے جرائم کے پیش آنے کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ سرکار مجرموں کے خلاف سخت ایکشن نہیں لے رہی ہے۔ ریپ کے مجرموں کو سخت اور عبرتناک سزا نہیں دی جارہی ہے جس کی وجہ سے اس طرح کے واقعات نہیں رک پا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ راجستھان سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام مجرموں کو فوری طور پر تلاش کرکے مقدمہ کرے۔ فاسٹ ٹریک عدالت قائم کی جائے اور متاثرہ بچے کے والدین کو انصاف دیاجائے۔






