مقامی لوگوں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ گﺅشالہ میں گایوں کے رکھ رکھاو اور کھانے پینے سے متعلق مناسب انتظام نہیں تھے۔ گرام پردھان نے تالاب کو گﺅشالہ میں بدلا تھا اور پچھلے 3 دنوں سے ہو رہی بارش کے سبب گﺅشالہ میں پانی بھرنے اور گندگی کے سبب 35 گایوں کی موت ہوئی۔
لکھنو (ایم این این )
یوگی حکومت گایوں کی حفاظت کے لیے کئی انتظامات کر چکی ہے اور کئی منصوبے قطار میں بھی ہیں۔ گایوں کو سہولت دینے کے لیے یوگی حکومت نے ٹیکس بھی لگایا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے لے جانے کے لیے سرٹیفکیٹ لینا لازمی کیا جا رہا ہے۔ ان سب کے باوجود یوگی راج میں ایک ساتھ 35 گایوں کی موت کے سبب ہنگامہ مچ گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی یوگی حکومت کی ’گﺅ رکشا‘ پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔
دراصل اتر پردیش میں یوگی راج میں انتظامیہ کی بڑی لاپروائی سامنے ا?ئی ہے۔ پریاگ راج کے بہادر پور بلاک کے کاندی گاوں واقع گﺅشالہ میں 35 گایوں کی موت ہو گئی ہے۔ گﺅشالہ میں نہ تو شیڈ ہے اور نہ ہی کوئی صاف صفائی کا انتظام۔ گﺅشالہ سے پانی نکلنے کا بھی انتظام نہیں ہے۔ خبروں کے مطابق زبردست بارش کے بعد گﺅشالہ میں پانی جمع ہو گیا تھا۔ سبھی گائیں کیچڑ میں پھنس گئی تھیں۔ حالانکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گایوں کی موت کی وجہ بجلی گرنا ہے۔
مقامی لوگوں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ گﺅشالہ میں گایوں کے رکھ رکھاو اور کھانے پینے سے متعلق مناسب انتظام نہیں تھے۔ گرام پردھان نے تالاب کو گﺅشالہ میں بدلا تھا اور پچھلے 3 دنوں سے ہو رہی بارش کے سبب گﺅشالہ میں پانی بھرنے اور گندگی کے سبب 35 گایوں کی موت ہوئی۔
خبروں کے مطابق گﺅشالہ کے اندر کی تصویریں بے حد حیران کرنے والی ہیں، جن میں مرنے والی گایوں کو گڈھے میں دھکیل کر پاٹا جا رہا ہے۔ جو گائیں زندہ بچی ہوئی ہیں ان کے علاج کی جگہ ان پر چادر ڈال دی گئی ہے۔دوسری طرف انتظامیہ کے دعووں پر بھی مقامی لوگوں نے سوال اٹھایا ہے۔ دیہی لوگوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر بجلی گرتی تو یہاں کے لوگوں کو پتہ نہیں چلتا؟ اگر بجلی گرتی تو 35 نہیں بلکہ پانی میں سارے جانور مر گئے ہوتے۔






