ترمیم کے بعد آر ٹی آئی قانون بے اثر۔حکومتی اداروں کے کاموں میں شفافیت اور جواب دہی کا عنصر بری طرح متاثر ہو جائے گا:ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

نئی دہلی (ملت ٹائمز)
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے مودی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ معلومات کے حق مین ترمیم کر کے اسے کمزور اور بے اثر کر دینا چاہتی ہے۔ پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ حال ہی میں مودی حکومت نے لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کے باوجود معلومات کے حق کے قانون میں جو ترمیمات کی ہیں اس نے نہ صرف اس قانون کو بے اثر اور بے معنی کر دیا ہے جس سے حکومتی اداروں کے کاموں میں شفافیت اور جواب دہی کے عنصر بری طرح متاثر ہو جائے گا۔
اس ترمیم نے چیف انفارمیشن کمشنر اور دیگر عہدیداران کی تقرری، ان کی مدت کار، ان کی تنخواہ وغیرہ کے معاملات میں حکومت کو غیر معمولی اختیارات دے دئے ہیں، جس سے اندیشہ ہے کہ اسے دباؤ اور لالچ کے لئے استعمال کیا جائے گا اور اس طرح اس ادرے کی آزادانہ حیثیت متاثر ہو جائے گی جو ملک کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
ڈاکٹر الیاس نے حکومت کے حالیہ آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کہا گیا کہ حکومت جن دستاویز ات کو مخفی رکھنا چاہتی ہے اور اس کے مطابق جن کا ظاہر کرنا ریاست کے مفاد کے منافی ہے ان کو حق معلومات کے دائرے سے باہر کر دیا جائے گا اور معلومات کے قانون کے مطابق کی گئی ایسی درخواستیں قابل اعتناء نہیں ہوں گی۔ اس طرح اس آرڈر نے پہلے ہی سے شفافیت اور جواب دہی کی حیثیت کو متاثر کر دیا تھا۔ اور اب اس نئی ترمیم نے ملک مین جمہورری اداروں کی جواب دہی کو مزید متاثر کر دیا ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے حزب اختلاف کی جماعتوں سے اپیل کی وہ کسی بھی طرح اس قانون کو راجیہ سبھا سے منظور نہ ہونے دیں، اس طرح انھوں نے ملک کے عوام اور سول سوسائٹی موومنٹ سے بھی اپیل کی کہ وہ اس ترمیم کے خلاف پوری طاقت سے آواز اٹھائیں۔