سری نگر کے تمام مساجد اور وہاں کے ائمہ کی تفصیلات طلب !

پولس ہیڈ کوارٹر کے اس خط کے سامنے آنے کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کو لے کر کچھ اہم فیصلہ یا اعلان ہونے والا ہے
سری نگر(ایم این این )
جموں و کشمیر میں اضافی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا اعلان ہونے کے بعد سے وادی میں زبردست غیر یقینی اور خوف کا ماحول ہے۔ اسی درمیان ایک خط سامنے آیا ہے جس میں سری نگر کے سبھی پانچ پولس اضلاع کی مساجد کی جانکاری مہیا کرانے کی بات کہی گئی ہے۔
سری نگر کے ضلع پولس صدر دفتر کی طرف سے جاری اس خط میں سبھی پولس سپرنٹنڈنٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مساجد، ان کے مینجمنٹ اور وہاں تعینات اماموں کی ساری جانکاری مہیا کرائیں۔ پولس ہیڈ کوارٹر کے ایس ایس پی کی طرف سے جاری یہ خط ایس پی سٹی ساوتھ زون سری نگر، ایس پی سٹی حضرت بل زون سری نگر، ایس پی سٹی نارتھ زون سری نگر، ایس پی سٹی ایسٹ زون سری نگر اور ایس پی سٹی ویسٹ زون سری نگر کو بھیجا گیا ہے۔ خط میں ساری جانکاری جلد سے جلد دستیاب کرانے کے ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اس جانکاری کو اعلیٰ سطح پر بھیجا جانا ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ قومی سیکورٹی مشیر اجیت ڈووال نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا۔ اس دورہ سے واپس آتے ہی مودی حکومت نے ریاست میں 10 ہزار اضافی سیکورٹی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جانکاری کے مطابق اس فیصلے کے بعد کچھ جوان کشمیر پہنچ چکے ہیں۔ وزارت داخلہ سے جاری حکم میں کہا گیا تھا کہ اضافی سنٹرل فورس کی تعیناتی سے کشمیر میں دہشت گردانہ نیٹورک کو منہدم کرنے کا مشن مضبوط ہوگا اور ریاست میں نظامِ قانون مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
پولس ہیڈ کوارٹر کے اس خط کے سامنے آنے کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کو لے کر کچھ اہم فیصلہ یا اعلان ہونے والا ہے۔ پولس ہیڈ کوارٹر کا یہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، ساتھ ہی ان قیاس آرائیوں کو بھی تیزی مل رہی ہے کہ مودی حکومت ریاست سے آرٹیکل 35اے کو ختم کرنے والی ہے۔ دھیان رہے کہ ایسی قیاس آرائیوں کے درمیان ہی اپوزیشن پارٹیوں نے کشمیر کو ملے خصوصی درجہ سے کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کا عزم کیا ہے۔