جوہر یونیورسٹی کی ’ممتاز لائبریری‘ پر پولس کا چھاپہ، کتابوں کی چوری کا الزام

پولس کا دعویٰ ہے کہ لائبریری سے 100 سے زیادہ ایسی کتابیں برآمد کی ہیں جو چوری کی ہیں

رامپور (ایم این این )
سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خان پر یکے بعد دیگر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں۔ یوگی حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے لگاتار ہو رہی کارروائیوں کے درمیان آج ان کے خوابوں کی تعبیر جوہر یونیورسٹی کے اندر واقع ممتاز لائبریری پر پولس نے چھاپہ ماری کی۔ پولس کا دعویٰ ہے کہ لائبریری سے 100 سے زیادہ ایسی کتابیں برآمد کی ہیں جو چوری کی ہیں۔ پولس نے یونیورسٹی سے کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔ ادھر یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولس نے غلط طریقہ سے چھاپہ ماری کی ہے اور منمانی کرتے ہوئے چوری کی کتابوں کی برآمدگی ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ کافی دنوں سے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی طرف سے اعظم خان کے خلاف شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں، انہیں زمین مافیا قرار دے کر ویب سائٹ پر بھی ان کا نام ڈال دیا گیا ہے، حکومت کی طرف سے انہیں دی گئی سینکڑوں بیگھہ زمین کی لیز منسوخ کر دی گئی ہے اور اب جوہر یونیورسٹی کی لائبریری پر چھاپہ ماری کی گئی۔
اطلاعات کے مطابق پی اے سی کا ایک ٹرک اور آدھا درجن گاڑیوں میں سوار پولس اور سیکورٹی اہلکار یونیورسٹی کے اندر واقع ممتاز لائبریری پہنچے اور تلاشی لینی شروع کر دی۔ دریں اثنا تقریباً 100 سے زیادہ نادر کتابوں کو پولس نے ضبط کر لیا ہے۔ پولس کا دعوی ہے کہ یہ کتابیں مدرسہ عالیہ سے چوری کی گئی ہیں۔