ترکی اپنی تمام سرحدوں پر فوجی آپریشن کے لیے تیار ہے: طیب ایردوان

انقر اور واشنگٹن کے درمیان محفوظ زون مطابقت میں پیش رفت جاری رہنے کے دوران روس کے ساتھ شام کے علاقے ادلب میں ہونے والے حملوں میں اضافے کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔
انقرہ (ٹی آر ٹی اردو )
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی اب تمام سرحدوں پر فوجی آپریشن کے لئے تیار ہے.صدر رجب طیب ایردوان نے کل روس سے وطن واپسی پر طیارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ دریائے فرات کے مشرق میں دہشت گردی سے پاک محفوظ زون کے لئے منبیچ کی طرح کی رائے شماری ہونے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی علاقے میں تیاریاں جاری ہیں اور ہم نے کسی بھی صورت اپنی تیاریوں کو ادھورہ نہیں چھوڑا ہے ، تم اہلکار ، بکتر بند گارِاں اور دیگر فوجی سازو سامان سرحدوں پر موجود ہیں۔
انقر اور واشنگٹن کے درمیان محفوظ زون مطابقت میں پیش رفت جاری رہنے کے دوران روس کے ساتھ شام کے علاقے ادلب میں ہونے والے حملوں میں اضافے کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ صدر پوتین کے ساتھ ملاقات میں ہم نے اپنی اس بے چینی سے صدر پوتین کو آگاہ کردیا ہے۔
صدر پوتن نے اس سلسلے۷ میں تعاون اور یکجہتی کی ضرورت پر زوردیا ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں انہیں خارجہ ، دفاع اور انٹلیجنس امور کے بارے میں مشترکہ طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہونے سے بھی آگاہ کردیا ہے۔لیکن ہمیں یہاں ایک دوسرے کو پریشان کرنے کی بجائے مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے عظم کا ذکر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ”ہم تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑائی کے لئے پرعزم ہیں۔ داعش ، پی وائی ڈی-وائی پی جی ، ایچ ٹی ایس ، سب کو ختم کیا جانا چاہئے۔ ہم اس سلسلے میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔۔ ادلب میں 12 چیکنگ پوسٹس بہت اہم کام انجام دے رہی ہیں اور انہیں اپنے یہ امور سرانجام دیتے رہنا چاہیے۔
ایردوان نے اپنے ایک روزہ دورہ روس کے دوران ایس یو 35 اور ایس یو 57 لڑاکا طیاروں کا بھی معائنہ کیا۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم یہاں بے مقصد نہیں آئے ہیں۔ ہمیں یہ نہ ہوا تو کیا ہوگا اس بارے میںکوئی تشویش لاحق نہیں ہے ، سب کچھ ہوسکتا ہے۔ بہت ساری منڈیا ہمارے سامنے ہیں۔