بہار میں 15 لاکھ رِشوت نہ دینے پر ٹھیکیدار کو زندہ جلا کر مار ڈالا، ایس آئی ٹی تشکیل

الزام ہے کہ 60 لاکھ روپے کی ادائیگی کے لئے چیف انجینئر مرلی دھر سنگھ کے ذریعہ 15 لاکھ روپے کی رشوت مانگی جا رہی تھی جس کو لے کر کئی ماہ سے ادائیگی نہیں کی جا رہی تھی

پٹنہ (ایم این این )
سشاسن بابو نتیش کمار کے بہار سے ایک دل دہلانے والی خبر آئی ہے۔ خبر ہے کہ پیسے لینے گئے ٹھیکیدار کو زندہ جلا کر مار ڈالا گیا۔ آگ میں شدید زخمی اس ٹھیکیدار کوعلاج کے لئے گورکھپور ہسپتال بھیجا گیا تھا لیکن گورکھپور پہنچنے سے پہلے ہی اس کی موت ہو گئی۔ یہ واقعہ گوپال گنج کی گنڈک کالونی میں واقع محکمہ گنڈک کے چیف انجینئر کے گھر پر پیش آیا۔ ٹھیکیدار کا نام رماشنکر سنگھ ہے۔ رما شنکر سنگھ کے بیٹے کا الزام ہے کہ گھر بننے کے بعد بقایہ ادائیگی کے لئے چیف انجینئر کی جانب سے 15 لاکھ روپے کی رشوت مانگی جا رہی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ گنڈک کالونی کے چیف انجینئر کے گھر کی تعمیر کا ٹھیکہ رما شنکر سنگھ کو ملا تھا۔ رما شنکر سنگھ کے بیٹےپرتاپ سنگھ کے مطابق چیف انجینئر کے گھر کی تعمیر پر ایک کروڑ باون لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے۔ گھر کی تعمیر پورا ہو جانے کے بعد بھی قریب ساٹھ لاکھ روپے کی ادائیگی باقی تھی۔ الزام ہے کہ 60 لاکھ روپے کی ادائیگی کے لئے چیف انجینئر مرلی دھر سنگھ کے ذریعہ 15 لاکھ روپے کی رشوت مانگی جا رہی تھی جس کو لے کر کئی ماہ سے ادائیگی نہیں کی جا رہی تھی۔
اسی ادائیگی کو لے کر ٹھیکیدار رماشنکر سنگھ چیف انجینئر مرلی دھر کے نو تعمیر شدہ مکان پر گئے تھے۔ رما شنکر سنگھ کے بیٹے کا الزام ہے کہ جب ان کے والد چیف انجینئر کے مکان پر پیسے لینے گئے تو اسی دوران گارڈ روم میں ان کو زندہ جلا دیا گیا۔ رما شنکر کے اہل خانہ نے چیف انجینئر، ان کی اہلیہ اور دیگر افراد پر قتل کا الزام لگایا ہے۔ اس معاملہ میں شہر تھانے میں چیف انجینئر، سپرنٹنڈنگ انجینئر اور ایگزیکٹو انجینئر سمیت چار انجان افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔اس معاملہ کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

SHARE