نئی دہلی (ایم این این )
اپنے بیانوں کے لئے اکثر زیر بحث رہنے الے مرکزی مویشی پروری کے وزیر گری راج سنگھ نے مہاراشٹر کے شہر ناگپور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کئی متنازعہ بیان دیئے۔ مدر ڈیری کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران گری راج سنگھ نے کہا کہ اب تکنیک کے ذریعے ملک میں صرف بچھیا (گائے کی بچی) پید ہوں گی۔
انہوں نے موب لنچنگ کو بھی اپنے بیان سے جوڑتے ہوئے کہا کہ نہ آوارہ مویشی سڑکوں پر ہوں گے اور نہ ہی کسی کی موب لنچنگ ہوگی۔
مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا، ”سال 2020 تک ملک میں 2 کروڑ بچھیا ہوں گی اور 2 سال کے بعد ودربھ کے کسان گائیوں کی پرورش کریں گی۔ ہم گائیوں کی فیکٹری لگا دیں گے، اس سے جو گائے دودھ دینے لائق نہیں رہے گی وہ بھی تکنیک سے دودھ دیگی۔“
اس سے پہلے بھی گری راج سنگھ کئی متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اپنے ایک بیان میں بڑھتی آبادی کو مسلمانوں سے جوڑتے ہوئے کہا تھا کہ مذہب بھی آبادی کو قابو کرنے میں ایک رخنہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ ہندوستان سن سینتالیس کی طرز پر روایات کی تقسیم کی جانب گامزن ہے۔






