مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کی شخصیت نئی نسل کیلئے مشعل راہ۔ ہم نے ہمیشہ انہیں مخلص اور قوم وملت کے تئیں فکر مند پایا

مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملنے پر جامعة لابرار کھاد ر میں تہنیتی تقریب کا انقعاد
نئی دہلی (پریس ریلیز)
معروف عالم دین مولانا مفتی محفوظ الرحمن کے اعزاز میں جامعة الابرار امدیہ اشرفیہ کھادر اوکھلا میں ایک ایک تقریب تہنیت کا انقعاد کیاگیا جس میں انہیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے سرفراز کئے جانے پر علماءودانشوران نے مبارکباد پیش کی ۔ جامعة الابرار کے مہتمم مفتی راشد خان نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ میں مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کو شروع سے جانتاہوں ، زمانہ طالب علمی سے اب تک ہم لوگ ساتھ رہتے ہیں ،ہمیشہ ہم نے انہیں مخلص اور قوم وملت کے تئیں فکر مند پایا ،اسی تڑپ اور محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ان کی خدمات کا ہر طرف اعتراف کیا جارہاہے اور بنگلور کی بھارت ورچوئل یونیورسیٹی نے انہیں ڈکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے سرفراز کیا ہے ۔ تہنیتی تقریب کی صدارت کا فریضہ انجام دے رہے مفتی عبد الرازق مظاہری جنرل سکریٹری جمعیت علماءہند صوبہ دہلی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی صاحب کی شخصیت ہمہ جہت اور متعدد پہلوﺅں پر مشتمل ہے ۔ ان کی خدمات اور شان ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے زیادہ بلند ہے ،ان کا سب سے اہم کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے بہار میں ایک شاندار اور عظیم مدرسہ قائم کرکے علم دین کی شمع جلائی ہوئی ہے اور اب عصری ادارہ بھی قائم کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہیں ۔ بلاشبہ یہ شخصیت اعزاز اور مبارکباد کی مستحق ہے اور ہم انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ مفتی ارشد فاروقی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ مفتی عثمانی نے اپنی محنت ،جدوجہد اور قوم کے تئیں فکری مند ی کیلئے پوری دنیا میں جاتے جاتے ہیں ، انہوں نے مختصر سی زندگی میں قوم وملت کے فلاح وبہبود کیلئے متعدد اہم کارنامہ انجام دیاہے جس کا اعتراف ہوناچاہیئے اور قابل مبارکباد ہے بھارت ورچوئل یونیورسیٹی جس نے حقدار تک اس کا حق پہونچایا ہے ۔ اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا سے وابستہ مفتی احمد نادر القاسمی نے کہاکہ مفتی عثمانی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملنے کے بعد ہم سب کا سر فخر سے اونچا ہوگیاہے اور اس سے یہ سبق ملتاہے کہ جولوگ کام کرتے ہیں دنیا ان کے کاموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اللہ رب العزت دنیا میں بھی عزت وقار سے نوازتاہے ۔ ڈاکٹر عادل جمال ندوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ مفتی عثمانی سے ملاقات کا میں شدت سے منتظر تھا جس کی آج تکمیل ہوئی ۔ ایسی شخصیت ہمارے معاشرہ اور سماج کیلئے آئیڈیل ہے ۔ ڈاکٹر عبد القادر شمس سینئر سب ایڈیٹر روزنامہ راشٹریہ سہار ا نے کہاکہ ہم مفتی صاحب کو بچپن سے جانتے ہیں ،ا ن کی سب سے خوبی یہ ہے کہ دوسروں کو آگے بڑھاتے ہیں ،متعدد شخصیات کو انہیں راستہ دکھلایا اور ہر ممکن مدد کی ،وہ ہمیشہ کہتے ہیں اور اس پر عمل بھی کرتے ہیں کہ اگر آپ کسی کے حلیف نہیں بن سکتے ہیں تو اس کے حریف بھی مت بنیے ،اپنے کام پر توجہ دیجئے دوسروں کے راہ میں روڑا مت اٹکائیے ۔اس موقع پر ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی ۔ ڈاکٹر زبیر احمد قاسمی وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔ قبل ازیں تلاوت قرآن سے تقریب کا آغاز ہوا ۔مولانا الطاف نے نعتیہ کلام پیش کیا ۔ نظامت کا فریضہ شمس تبریز قاسمی نے انجام دیا ۔مولانا مستقیم قاسمی صدر جمعیت علماءجنوبی دہلی کی دعاءپر تقریب کا اختتام ہوا ۔