آپریشن چشمہ امن کے فرنٹ پر جو بھی دہشت گرد تنظیم ہمارے سامنے آئی ہم اسے ختم کر دیں گے: وزیر خارجہ میولود چاوش اولو
انقرہ(ایم این این )
ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ شام کے موضوع پر ترکی کے امریکہ اور روس کے ساتھ سمجھوتے سیاسی کامیابی کی حیثیت سے تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں۔وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کل سوچی میں ترکی اور روس کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی تفصیلات سے متعلق اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے لئے بیان جاری کئے ہیں۔
ا نہوں نے کہا ہے کہ شام کے موضوع پر ترکی کے امریکہ اور روس کے ساتھ سمجھوتے سیاسی کامیابی کی حیثیت سے تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں، دنیا کے سب سے بڑے دو ممالک امریکہ اور روس نے آپریشن چشمہ امن کی جائز حیثیت کو قبول کر لیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ آپریشن چشمہ امن کے فرنٹ پر جو بھی دہشت گرد تنظیم ہمارے سامنے آئی ہم اسے ختم کر دیں گے۔
چاوش اولو نے کہا ہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKK کے دہشت گردوں کو قامشلی سمیت ترکی کی سرحد سے 30 کلو میٹر جنوب کی طرف پیچھے دھکیل دیا جائے گا۔ ترکی کی کوششوں نے اس دہشت گرد حکومت کا سدباب کر دیا ہے جسے دہشت گرد شام کے شمال میں قائم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ آپریشن چشمہ امن شام کے مستقبل کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ آپریشن کے علاقے کی اکثریتی آبادی عربوں پر مشتمل ہے۔ انتظامیہ میں بھی عرب ہوں گے اور کرد ہوں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسد انتظامیہ کے ساتھ ہمارا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے اور اسد انتظامیہ چاہے بھی تو آدانا سمجھوتے کے اطلاق کی صلاحیت نہیں رکھتی۔