مجلس کی جیت بی جے پی کے نزدیک ہم آہنگی کے لیے خطرناک،جدیوکوبھی خطرہ بہار میں اویسی کی پارٹی کی جیت پر گری راج سنگھ کے ساتھ سی تیاگی کوبھی پریشانی

نئی دہلی،25اکتوبر(آئی این ایس انڈیا)
بہارمیں ہوئے اسمبلی ضمنی انتخابات میں اسد الدین اویسی کی پارٹی ایم آئی ایم کوبھی ایک نشست پر کامیابی ملی ہے۔کشن گنج اسمبلی سیٹ جیت کر اویسی کی پارٹی نے بہار میں اپنا کھاتہ کھول دیا۔ اس جیت پرگری راج سنگھ کے پیٹ میں دردہوناشروع ہوگیاہے،ساتھ ساتھ سیکولرکہی جانے والی جدیوکوبھی پریشانی ہورہی ہے ۔مسلم ووٹوں کااستحصال کرنے والی کانگریس اورراجدکوبھی پریشان ہوناطے ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے متنازعہ لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے بہار کی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بتایاہے۔ انہوں نے کہاہے کہ ریاست کے لوگوں کو اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔بتا دیں کہ بہار میں پانچ اسمبلی سیٹوں پر 21 اکتوبر کو ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج جمعرات کو آئے ہیں۔ان پانچ سیٹوں میں جنتا دل یونائٹیڈنے اپنی چار میں سے تین نشستیں گنوا دی ہیں۔ایک نشست اویسی کی پارٹی اور دو لالو یادو کی آر جے ڈی کوملی ہے۔بیگو سرائے سے بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے ٹویٹ کیاکہ بہار ضمنی انتخاب میں سب سے خطرناک نتائج کشن گنج سے ابھر کر آئے ہیں۔اویسی کی پارٹی ایم آئی ایم جناح کی سوچ والی ہیں۔وہ وندے ماترم سے نفرت کرتے ہیں۔ان سے بہار کی سماجی ہم آہنگی کو خطرہ ہے۔ بہار کے لوگوں کو اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔دوسری طرف جے ڈی یوکے قومی جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کہاہے کہ یہ سیکولر جماعتوں کی غیرفعالیت اور ان کی غلط سیاست کا نتیجہ ہے۔اویسی کی پارٹی انتہاپسند خیالات اور قابل اعتراض تقریرکے لیے جانی جاتی ہے، اس کا وہاں (کشن گنج) عروج ہواہے۔

SHARE