ممبئی27اکتوبر(آئی این ایس انڈیا)
ادھوٹھاکرے کے گھر ماتوشری میں شیوسینا کے پارٹی اراکین کی میٹنگ ہوئی۔اس میں شیوسینا نے طے کیا کہ اسے ڈھائی سال کے لیے وزیراعلیٰ کاعہدہ چاہیے اوربی جے پی قیادت کو یہ تحریری طورپر دیناہوگا۔ اگرچہ کچھ لیڈروں کا کہنا ہے کہ شیوسینا، بی جے پی پر سی ایم عہدے کے ذریعے دباو¿کی سیاست کر رہی ہے۔تاکہ بی جے پی اسے نائب وزیراعلیٰ اورکابینہ میں بڑی وزارتیں دے۔دراصل،فڑنویس نے پچھلی حکومت میں داخلہ، خزانہ، تعلیم، دیہی ترقیات سمیت تقریباََ تمام اہم وزارتیں اپنے وزراءکودی تھیں۔بی جے پی پارٹی اراکین کی دیوالی کے بعد30 اکتوبر کومیٹنگ کریں گے۔ اس کے بعدبی جے پی، شیوسینا کو نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ دے کر گورنر کو حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرسکتی ہے۔مہاراشٹر میں جماعتوں کے درمیان اقتدار اور وزارتوں کو حاصل کرنے کی لڑائی بہت پرانی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ مہاراشٹر ملک کی سب سے امیر ریاست ہے۔مہاراشٹر کے 5 محکموں (تعلیم، پانی کی فراہمی، حفظان صحت، داخلہ-شہری ترقیات، دیہی ترقیات، زراعت، اوبی سی-اقلیتی بہبود) کا کل بجٹ 1.67 لاکھ کروڑہے۔ یہ ملک کی10 بڑی ریاستوں کے کل بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔یہ ریاستیں تلنگانہ، پنجاب، کیرالہ، اڑیسہ، ہریانہ، آسام چھتیس گڑھ، دہلی، اتراکھنڈ، ہماچل ہیں۔






