دیوالی کے بعد دہلی کی ہوا ہوئی بہت خراب، لیکن گزشتہ تین سال سے بہتر

نئی دہلی ،28اکتوبر( آئی این ایس انڈیا )
دیوالی کے بعد صبح کے وقت ویسے ہر سال دہلی میں آلودگی کی سطح بدترین زمرے میں پہنچ جاتی ہے، لیکن اس بار ہوا کامعیار گزشتہ تین سال سے بہتر رہا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریبا آدھاررہا۔ یہ ایک اچھی علامت ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق پیر کی صبح ساڑھے دس بجے ہوا کا معیار انڈیکس 345 تھا۔ اور اتوار کو شام چار بجے 337 رہا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ آتش بازی اور منفی موسم کی وجہ سے دیر رات ایک بجے سے لے کر پیر کی صبح چھ بجے کے درمیان شہر کےمجموعی ہوا کا معیار انڈیکس (اے کیو آئی) ’سنگین‘کے زمرے میں پہنچ جائے گا۔ حالانکہ شہر اے کیو آئی رات کے 11 بجے 327 تھا جو ساڑھے تین بجے تک گر کر 323 پر آ گیا، جبکہ اس وقت اس کے ’سنگین‘ کے زمرے میں پہنچنے کا خدشہ تھا۔ لیکن دھندھ کی وجہ سے صبح 8:30 بجے اے کیو آئی 340 تک پہنچ گیا۔ گزشتہ سال دیوالی کے بعد دہلی میں اے کیو آئی 600 سے تجاوز کر گیا تھا جو کہ محفوظ سطح کا 12 گنا تھا۔ 2017 میں دیوالی کے بعد اے کیو آئی 367 اور 2016 میں 425 تک پہنچ گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ، 0-50 کے درمیان اے کیو آئی کو ’اچھا‘ سمجھا جاتا ہے، جبکہ 51-100 ’تسلی بخش‘، 101-200 ’درمیانہ‘، 201-300 ’خراب‘، 301- 400 ’بہت خراب‘ اور 401-500 ’سنگین‘ زمرہ سمجھا جاتا ہے۔اے کیو آئی اگر 500 سے اوپر پہنچ جاتا ہے، تو اسے’سنگین اور ہنگامی‘ زمرے میں سمجھا جاتا ہے۔مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق دہلی کی ہوا کا معیار قریبی غازی آباد (375)، گریٹر نوئیڈا (356)، گڑگاو?ں (352) اور نوئیڈا (375) سے بہتر رہاہے۔قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے آتش کرنے کے لئے دو گھنٹے کی مدت طے کر رکھی تھی، جس کی قومی دارالحکومت کے کئی حصوں میں خلاف ورزی ہوئی۔ہر سال دیوالی کے بعد ہوا کا معیار انتہائی خطرناک ہو جانے کے پیش نظر 2018 میں سپریم کورٹ نے آلودگی پھیلانے والے پٹاخے پر پابندی لگا دی اور صرف سبز پٹاخہ جلانے کی منظوری دی تھی۔

SHARE