حیدرآباد،29اکتوبر(آئی این ایس انڈیا)
ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں 19 سال کی ایک لڑکی نے اپنی ماں کو صرف اس وجہ سے گلا گھونٹ کر قتل کردیا کیونکہ وہ اس کے کئی لڑکوں سے تعلقات بنانے پر اعتراض کرتی تھی۔حیدرآباد میںواقع دوارکا کالونی، حیات نگر کی رہنے والی کیرتی ریڈی نام کی اس لڑکی نے اپنے ایک دوست کی مدد سے اس واردات کو انجام دیا۔راز کھلنے پر پولیس نے لڑکی اور اس کے دو دوستوں کو حراست میں لے لیا ہے۔پولیس کے مطابق، تقریبا 15 دن پہلے ہوئے اس واقعہ کے بعد کیرتی نے اپنی ماں رجتا (38) کی گمشدگی کے لئے اپنے ٹرک ڈرائیور والد پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ماں کو پریشان کرتے تھے لیکن بعد میں اس کا جھوٹ پکڑا گیا اور اس گھنا¶نے قتل کی پرتیں کھلنے لگیں۔جانچ میں پتہ چلا ہے کہ کیرتی اور اس کے عاشق قتل کرنے کے دو دنوں بعد تک ماں کی لاش کے ساتھ ہی رہے اور اس دوران انہوں نے جسمانی تعلقات بھی بنائے۔حیات نگر پولیس نے بتایا کہ کیرتی ڈگری کالج میں سیکنڈ ایئر کی طالبہ ہے۔پولیس اس کے دوست بال ریڈی اور ششی کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔تحقیقات کے مطابق، 24 اکتوبر کو رجتا کے شوہر سرینواس ریڈی جب دوارکا کالونی کے اپنے گھر لوٹے تو پایا کہ مکان میں تالا پڑا ہے،جب انہوں نے رجتا کو فون کیا تو اس کا موبائل سوئچ آف آیا،جب سرینواس نے بیٹی کیرتی کو فون کیا تو اس نے دعوی کیا کہ وہ وشاکھاپٹنم گھومنے گئی ہے۔سرینواس نے اسے بتایا کہ اس کی ماں غائب ہے اس لئے وہ جلد حیدرآباد واپس آ جائے۔کیرتی ہفتہ کو واپس آ گئی اور رجتا کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔رپورٹ میں کیرتی نے الزام لگایا کہ اس کا شرابی باپ ماں کے ساتھ اکثر جھگڑتا رہتا تھا اور شراب کے نشے میں اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کرتا تھا،دونوں جب گھر لوٹے تو سرینواس نے کیرتی سے اس سے وشاکھاپٹنم سفر کے بارے میں پوچھا،جب کیرتی تسلی بخش جواب نہیں دے پائی تو سرینواس کو کیرتی پر شک ہو گیا۔اسی درمیان جب کیرتی کے دوست بال ریڈی کے والد کو پتہ چلا کہ رجتا غائب ہے تو وہ سرینواس سے ملنے ان کے گھر آ گئے،وہ بھی حیات نگر میں ہی رہتے ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق معاملے نے نیا موڑ تب لیا جب بال ریڈی کے والد نے سرینواس کو بتایا کہ رجتا کے کہنے پر منگل سے کیرتی ان کے یہاں ہی رہ رہی تھی،یہ سننے کے بعد سرینواس نے فورا حیات نگر پولیس کو فون کیا۔تفتیش میں کیرتی نے قبول کیا کہ اس نے اور اس کے دوست ششی نے رجتا کا قتل کیا ہے۔ہوا یہ تھا کہ 19 اکتوبر کو رجتا نے لڑکوں سے محبت کے سبب کیرتی کو ڈانٹا تھا۔اس سے ناراض ہوکر کیرتی نے اپنے پڑوسی ششی کو اپنی منصوبہ بندی میں شامل کر لیا۔اسی رات کیرتی نے ششی کی مدد سے رجتا کا گلا اسی کی ساڑی سے اس وقت گھونٹ دیا جب وہ سو رہی تھی،22 اکتوبر تک دونوں اسی گھر میں رہے اور کئی بار جسمانی تعلقات بھی بنائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جب لاش سے بدبو آنے لگی تو انہوں نے اسے ششی گاڑی میں رکھ کر تھملاگڑا لے گئے اور وہاں ریل کی پٹریوں پر اس طرح ڈال دیا تاکہ وہ ٹرین حادثہ جیسا لگے۔اس کے بعد کیرتی نے رجتا بن کر بال ریڈی کے والد کو فون کیا اور کہا کہ وہ (رجتا) اور سرینواس ریڈی یدادری کے ہسپتال میں ہیں اس لیے ان کے واپس آنے تک بیٹی کو اپنے گھر میں ٹھہرنے دیں۔بال ریڈی کے گھر میں رہنے کے دوران ہی کیرتی نے اپنے باپ سے وشاکھاپٹنم میں ہونے کی بات کہی تھی،جب پولیس نے موبائل لوکیشن چیک کیا تو پتہ چلا کہ وہ وشاکھاپٹنم میں نہیںحیات نگر میں ہی تھی۔






