وہاٹس ایپ کے ذریعہ ہندوستان کے صحافیوں اور حقوق انسانی کارکنان کی کرائی گئی جاسوسی ۔ اس طرح آپ تک پہونچ رہی ہے یہ اسرائیلی کمپنی

ے دوسری طرف کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بی جے پی حکومت پر جاسوسی کرنے کا الزام عائدکیا ہے ۔ یہ بھی کہاجارہاہے کہ اسرائیلی کمپنی یہ ایپ حکومت اور اس کے خود مختار اداروں کو ہی صرف فروخت کرتی ہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
وہاٹس ایپ نے اسرائیلی سرویلانس این ایس او گروپ پرالزام لگایا ہے کہ ایجنسی نے پوری دنیا سے کچھ فون کو ہیک کر کے جاسوسی کی ہے۔اس خبرکے بعد کہ اس ایجنسی نے ہندوستان کے صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کوبھی اپنا نشانہ بنایا ہے جس سے پوری ہندوستانی سیاست میں کہرام مچ گیا ہے۔
خبروں کے مطابق اسرائیلی کمپنی پیگاسس نام کے ایک جاسوسی آلہ کے ذریعہ ہندوستانی شخصیات،صحافیوں اورانسانی حقوق کے کارکنان کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔ابھی تک کی خبر کے مطابق دو درجن سے زیادہ صحافی، وکیل اور بڑی شخصیات ہیکنگ کا شکار ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ پیگاسس نام کا یہ جاسوسی آلہ صرف وہاٹس ایپ میں تانک جھانک ہی نہیں کرتا بلکہ پورے فون کی معلومات جمع کر لیتا ہے۔ دعوی کیا گیا ہے کہ یہ وہاٹس ایپ کے علاوہ مائیکروفون ریکارڈنگ، ای میل، ایس ایم ایس،کیمرہ، سیل ڈاٹا، ٹیلی گرام، لوکیشن،فائل ہسٹری، فائلس،انسٹینٹ میسیجنگ، کیلنڈر رپورٹ،سوشل نیٹورکنگ وغیرہ تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سافٹ ویئر کو بیحدشاطر طریقہ سے یوزرس کے فون میں ایس ایم ایس کے ذریعہ بھیجا جا تا ہے۔ اس ایس ایم ایس کوایسے تیار کیا جاتا ہے کہ آپ اس کو ڈاون لوڈ کرنے کے لئے مجبور ہو جائیں گے۔اس کے بعد وہ آپ کے وہاٹس ایپ کے ذریعہ آپ کے فون کی پوری معلومات جمع کر کے اسرائیل میں بیٹھے ہیکرس کو بھیجنا شروع کر دیتا ہے۔اس کے علاوہ وہاٹس ایپ پر ویڈیو کال آتی ہے جس کا ریسیو کرنا ضروری نہیں ہوتاہے تاہم جاسوسی آلہ موبائل تک رسائی حاصل کرلیتاہے ۔
بی جے پی حکومت نے صفائی دیتے ہوئے کہاہے کہ اس میں سرکار ملوث نہیں ہے اور وہاٹس ایپ سے جوا ب طلب کیاگیاہے دوسری طرف کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بی جے پی حکومت پر جاسوسی کرنے کا الزام عائدکیا ہے ۔ یہ بھی کہاجارہاہے کہ اسرائیلی کمپنی یہ ایپ حکومت اور اس کے خود مختار اداروں کو ہی صرف فروخت کرتی ہے ۔
ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق ہندوستان کے دو درجن انسانی حقوق کے کارکنان اور صحافیوں کی جاسوسی کی جا چکی ہے۔اس میں چوتھی دنیا کے چیف ایڈیٹر سنتوش بھارتیہ ۔ بھیما کورےگاوں کے وکیل نہال سنگھ راٹھوڑ،بیلا بھاٹیا، جگدل پور لیگل ایڈ گروپ کی شالنی گیرا، دلت ایکٹیوسٹ ڈگری پرساد چوہان، دہلی یونیورسٹی کی پروفیسر سروج گری، صحافی سدھانت سبل،راجیو شرما،آنند تیل تمبڑے، اجمل خان ۔شوبھارنشوچودھری اور آشیش گپتا وغیرہ سر فہرست ہیں ۔