ریاستی حکومت آئین کی بحالی اورمسلمانوں کی ترقی کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنائے:ملی کونسل

نئی دہلی 29نومبر(آئی این ایس انڈیا)
مہاراشٹرا میں طویل سیاسی ڈرامہ بازی کے بعد ایک حکومت قائم ہوگئی ہے جس سے امید ہے کہ یہ سرکار عوامی فلاح وبہبود کیلئے ترجیحی طور پر کام کرے گی اور عوامی مسائل کا حل ترجیحات کا حصہ بنائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظو رعالم نے کیا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ دنوں جس طرح مہاراشٹر ا میں حکومت سازی کیلئے جس طرح 80 گھنٹوں کا سیاسی ڈرامہ ہوا ، جوڑ توڑ کی کوشش ہوئی ،اقتدار کیلئے آئین اور دستور کی دھجیاں اڑائی گئی وہ انتہائی شرمناک اور افسوسناک تھا تاہم اس دورن سپریم کورٹ کے فیصلے نے عوام کی امیدوں کو بحال کیا ،بطور خاص یوم دستور کے موقع پر سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے سے یہ ثابت کیاکہ ہندوستان میں آئین سب سے بلند اور طاقتور ہے۔کیوں کہ اقتدار کیلئے ناجائز اور غیر قانونی طریقے سے ایک پارٹی کی پوری کوشش ہورہی تھی تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے سے وہ کوشش ناکام ہوئی اور اب آئینی طور پر ایک نئے اتحاد کی سرکار مہاراشٹرا میں قائم ہونے جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا۔اپنے بیان میں انہوں نے مہاراشٹرا کے سیاسی ڈرامہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کانگریس ، این سی پی اور شیوسینا کے تمام ایم ایل اے اور پارٹی لیڈران کی بھی ستائش کی کہ مشکل وقت میں ان سبھی نے ثابت قدمی سے کام لیا۔ کسی کے بہکاوے میں نہیں گئے اور فاششت طاقتوں کے عزائم کو چکناچور کیا۔ ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اس موقع پر این سی پی سربراہ شرد پوار کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یقینی طور پر شرد پوار کو کامیابی کیلئے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کہ 79 سال کی عمر میں انہوں نے فراست اور ذہانت سے مہاراشٹرا کو سیاسی بحران سے نکال لیا ، کسی کو بھی بہکنے نہیں دیا اور اقتدار کی لالچ میں آئین کی دھجیاں اڑانے والوں کے مشن کو ناکام بنادیا۔آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے مہاراشٹرا میں این سی پی ، شیوسنا اور کانگریس اتحاد کی حکومت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ اس اتحاد کے سامنے کئی سارے چلنجزہے جس میں سب سے اہم آئین کی پاسداری ، غریبوں کی مدد، ریاست کی ترقی اور سبھی طبقہ کے فلاح وبہبود کیلئے کام کرناہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ کئی نئی سرکار مسلمانوں کی ترقی کیلئے کوئی قدم اٹھائے گی ، تعلیم ،روزگار اور دیگر شعبوں میں مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کیلئے یہ سرکار کوئی فیصلہ لے گی یاپہلے کی حکومتوں کی طرح یہ سرکار بھی مسلمانوں کیلئے کوئی کام نہیں کرے گی۔ خاص طور پر مہاراشٹر ا کے مسلمانوں کیلئے پانچ فیصد ریزویشن بہت اہم ہے جس کو نافذ کرنے کا موجودہ سرکار نے وعدہ کررکھاہے۔

SHARE