۔یہ بل پاس ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے۔مسلمانوں کے خلاف نفرت کا اظہار ہے
ممبئی (ملت ٹائمز)
لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے متنازع شہریت ترمیمی بل پاس ہو جانے پر آئی پی ایس آفیسر عبدالرحمن نے استعفیٰ دے دیا۔
عبدالرحمن مہاراشٹرا کیڈر کے آئی پی ایس افسر تھے اور گزشتہ 21 سالوں سے
مختلف محکموں میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔یہ بل پاس ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے آئین اور دستور کے خلاف ہے۔مسلمانوں کے خلاف نفرت کا اظہار ہے ۔ ہم ملک میں اب ڈیوٹی نہیں کر سکتے ہیں جہاں دستور اور آئین کی دھجیاں اڑا ئی جا ئے گی۔انڈین پولیس آفیسر کے سینئر افسر سر عبدالرحمن نے نے دو پیج پر مشتمل اپنا استعفی نامہ لکھا ہے یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے
This Bill is against the religious pluralism of India. I request all justice loving people to oppose the bill in a democratic manner. It runs against the very basic feature of the Constitution. @ndtvindia@IndianExpress #CitizenshipAmendmentBill2019 pic.twitter.com/1ljyxp585B
— Abdur Rahman (@AbdurRahman_IPS) December 11, 2019






