یہ پالیسی بنائی کہ این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت منظم انداز میں کی جائے گی جس میں ہندومسلم سمیت سبھی مذاہب کے ماننے والے ہوں گے ۔ اس کمیٹی کا کنوینر معروف حقوق انسانی کارکن روی نایر کو بنایاگیاہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
مسلم دانشوران ،ملی رہنما اور اور حقوق انسانی کارکنان سمیت مختلف تنظیموں ،اداروں اور مذاہب سے تعلقات رکھنے والی شخصیات نے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں کل 18دسمبر کی شام کو ایک میٹنگ منعقد کی جس میں سبھی نے فیصلہ لیا کہ شہریت متنازع ایکٹ اور این آرسی کے خلاف ملک گیر تحریک چلائے جائے گی ، اس کے نقصانات سے سبھی کو آگاہ کرایاجائے گا ۔ تمام زبانوں میں پمفلٹ شائع کئے جائیں گے اور اس کی مخالفت جاری رہے گی ۔ میٹنگ میں یہ بات بھی سامنے آئے کے مظاہرے میں کسی طرح کا کوئی تشدد نہ ہو اس کے بارے میں پالیسی بنائی جائے گی ۔
میٹنگ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے مولانا محمد ولی رحمانی ، جمعیت علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی ، جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی ، آل انڈیا ملی کونسل سے پروفیسر حسینہ حاشیہ ، زکوة فاﺅنڈیشن کے چیرمین ظفر محمود ،مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیا س ۔ معروف حقوق انسانی کارکن پروفیسر اپروانند،سینئر صحافی اے یو آصف سمیت مختلف اہم شخصیات نے شرکت کی اور یہ پالیسی بنائی کہ این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت منظم انداز میں کی جائے گی جس میں ہندومسلم سمیت سبھی مذاہب کے ماننے والے ہوں گے ۔ اس کمیٹی کا کنوینر معروف حقوق انسانی کارکن روی نایر کو بنایاگیاہے ۔






