جامعہ ملیہ کے ساتھ ہندوستان بھر شہید ہوئے مظاہرین کو پیش کی گئی خراج عقیدت
ارریہ 23دسمبر: (ملت ٹائمز) شہریت قانون کولیکر ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، اسی تناظر میں گزشتہ شام ضلع کے کامت ہاٹ میں کینڈل مارچ نکال کر مرکزی حکومت سے شہریت قانون کو واپس لینے کامطالبہ کیا، اور جامعہ ملیہ کے ساتھ ہندوستان بھر میں مظاہروں کے دوران ہوئے شہید لوگوں کو خراج عقیدت پیش کی گئی دیر شام دولتپور، کامت، ڈوبا، پچیلی ، بسگرا، مجھوا، تارن کے باشندوں نے مشترکہ طور پر کینڈل مارچ کا انعقاد کیا،مظاہرین نے ہاتھوں میں کینڈل کے ساتھ ساتھ شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کے خلاف مختلف قسم کی نعرے لکھی تختیاں ہاتھوں میں لیکر مرکزکی بی جے پی حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کامطالبہ کیا۔ نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا سلمان کوثر نعمانی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون آئین کی روح کے خلاف ہے، ہمارا احتجاج کسی کو شہریت دینے پر نہیں مسلمانوں کو اس سے الگ رکھنے پر ہے، ضیاءاکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا مبشر مظاہری نے کہ وزیر داخلہ ملک بھر میں این آرسی لانے کی بات پارلیمنٹ میں بھی کہہ چکے ہیں،این آرسی کے بعد سی اے اے کافائدہ صرف ایک مذہب کو چھوڑ کر سبھی لوگوں کو ملے گا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں یا تو سی اے اے کو ختم کیا جائے یا پھر پانچ مذہب کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اس میں مسلمانوں کو بھی شامل کیاجائے۔ کریڈیبل پبلک اسکول کے پرنسپل مولانا صابر القاسمی نے کہا کہ سیکولر ملک میں بولنےکی آزادی ہے ہمیں احتجاج کا حق ہے لیکن موجودہ مرکزی سرکار آواز خاموش کرنے کیلئے پولیس کا استعمال کر آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے آواز اٹھانے والے طلباءپر گولیاں چلاکر انہیں چپ کرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اب جاگ اٹھے ہیں دیوانے دنیا کو جگا کر دم لیں گے مظاہرین نے کامت ہاٹ سے ڈوبا چوک پہنچنے پر کینڈل مارچ کا اختتام کیا۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔






