ممبئی (آئی این ایس انڈیا)پری ونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ عدالت نے بینکوں کومفرور وجے مالیا کی ضبط املاک استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔تاہم اس کے حکم پر 18 جنوری تک ملتوی رہے گا۔ اس دوران مالیا یا دیگر متعلقہ کی طرف سے بمبئی ہائی کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق مالیہ کی ضبط املاک میں حصص جیسی فنانشل سیکورٹیز زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال فروری میں ای ڈی نے کورٹ میں کہا تھا کہ بینک مالیا کی املاک فروخت کیا گیا تو اسے کوئی اعتراض نہیں کرے گا۔ ایس بی آئی کی قیادت میں بینکوں کے کنسورشیم کا دعوی ہے کہ مالیا پر ان کے 620335 کروڑ روپے اور اس رقم پر 2013 سے اب تک 11.5 فیصد سالانہ کے حساب سے سود باقی ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق مالیا کے اثاثے بیچ کر بینکوں کو 11000 کروڑ روپے کی وصولی ہو سکتی ہے۔ پری ونش آف منی لانڈرنگ کورٹ نے گزشتہ سال 5 جنوری کو مالیا کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دے کے اس کے املاک ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔ وجے مالیا مارچ 2016 میں لندن بھاگ گیا تھا۔ اس کے خلاف حوالگی کا معاملہ چل رہا ہے۔ مالیا کہتا رہا ہے کہ اس نے ذاتی نہیں بلکہ کنگ فشر ایئر لائن کے لئے کاروباری قرض لیا تھا، وہ ضامن تھا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس نے فراڈ کیا ہے ۔ مالیا کئی بار قرض ادا کی پیشکش بھی کرچکا ہے ۔






