شاہین باغ : بلند حوصلہ کے ساتھ سی اے اے کیخلاف کھڑی ہیں خواتین

نئی دہلی( آئی این ایس انڈیا)
خبروں کے مطابق شا ہین باغ علاقہ میںکالندی کنج روڈ پر دھرنے پر بیٹھے لوگوں کو پولیس کسی بھی وقت وہاں سے ہٹا سکتی ہے۔ ہائی کورٹ نے بھی اس مسئلے کو لے کر گیندپولیس کے پالے میں ڈال دی ہے اور کہا ہے کہ مفاد عامہ کو ذہن میں رکھ پولیس اقدامات کرے ۔ اب بھی پولیس کی پہلی کوشش یہی ہے لوگوں کو سمجھا بجھا کر وہاں سے ہٹایا جائے۔خیال رہے کہ نوئیڈا سے سریتا وہار کو جوڑنے والی اس سڑک پر خواتین، بچے اور مرد 15 دسمبر سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ادھر بیٹھے لوگ شہریت قانون کی مخالفت کر رہے ہیں، دونوں جانب کی سڑک بند ہے، جہاں گاڑیوں کی نقل و حرکت نہیں ہو رہی ہے۔ ادھر، موجود تقریباً سو کی تعداد میں شوروم بھی بند پڑے ہیں، جس کی وجہ سے روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔لیکن مظاہرین کی باتوں پر کوئی میڈیا کا اہلکار یا خود حکومت کان نہیں دھر رہی ہے ، تاہم معاملہ ہائی کورٹ میں پہنچا دیا گیا تو پولیس کو وہاں سے ہدایت ملی لاءاینڈ آرڈر کو ذہن میں رکھ جو بھی ضروری قدم ہوں پولس اسے اٹھائے۔ ادھر، سپریم کورٹ کے وکلا ءنے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے )، قومی شہری رجسٹر (اےن آرسی ) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف سپریم کورٹ سے جنتر منتر تک مارچ نکالا۔ادھر، مشرقی دہلی کے خوریجی علاقے میں شہریت قانون کی مخالفت میں خواتین نے مظاہرہ کیا ۔یہاں پولیس بھی تعینا ت ہیں، دوسری طرف مشرقی دہلی کے خوریجی علاقے میں پٹرول پمپ کے ٹھیک برابر خالی پلاٹ میں شہریت قانون کی مخالفت میں خواتین بیٹھ گئی ہیں۔ وہ پیر سے دھرنے پر بیٹھی ہیں۔گزشتہ رات یہاں یوگیندر یادو بھی پہنچے، جنہوں نے اس علاقے کو دوسرے شاہین باغ قرار دے دی۔ ان کی حمایت میں منگل کو جامعہ، جے این یو وغیرہ یونیورسٹی کے طالب علم بھی پہنچ گئے۔ خاص بات یہ ہے کہ جہاں یہ خواتین دھر نے پر بیٹھی ہیں، وہیں قریب ہی وویکانند یوگاآشرم میں شہریت قانون کی حمایت میں بھی کچھ لوگ بیٹھے ہیں ۔