وزراءکو کشمیر بھیجنا گھبراہٹ کا اشارہ: کانگریس

نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)
کانگریس نے مرکز کے 36 وزراءکو کشمیر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو گھبراہٹ کا اشارہ قرار دیتے جمعرات کو دعوی کیا کہ آرٹیکل 370 کی خصوصی دفعات کو ختم کرنا ایک بڑی غلطی تھی اور اب فوری اقدامات کام نہیں آئیں گے۔پارٹی کے ترجمان منیش تیواری نے ٹویٹ کرکے کہاکہ 36 وزراءکو چھ دن کے اندر جموں کشمیر بھیجنا معمول کا نہیں، بلکہ گھبراہٹ کا اشارہ ہے۔آرٹیکل 370 کو ہٹانا بڑی غلطی تھی اور کوئی بھی فوری اقدامات کام نہیں آنے والا ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہاکہ امت شاہ کہتے ہیں کہ کشمیر میں سب کچھ معمول پر ہے،اگر ایسا ہے تو 36 لوگوں کو پروپیگنڈہ کے لئے کیوں بھیجا جا رہا ہے؟ ایسے لوگوں کو کیوں نہیں بھیجا گیا جو پروپیگنڈے نہیں کریں اور وہاں کے حالات کو سمجھ سکیں۔ خبروں کے مطابق مرکزی حکومت کے 36 وزیر 18 سے 25 جنوری تک جموں اور کشمیر کا دورہ کریں گے اور حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کے لئے چلائے جا رہے منصوبوں اور پروگراموں کو عام لوگوں کے درمیان پہنچائیں۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حکومت کشمیری لوگوں کے درمیان ان منصوبوں کی معلومات پہنچانا چاہتی ہے جنہیں دفعہ 370 کی خصوصی دفعات کو ہٹانے کے بعد شروع کیا گیا ہے۔