لوگوں نے انسانی زنجیر کے ذریعہ سی اے اے ،این پی آر اور این آر سی کی مخالفت کی ،کہا سی اے اے، این پی آر اور ان آر سی ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے اور اسی لئے سرکار اسے واپس لے
(بہار)اطفال شادی اور جہیز کے خلاف ماحولیات کے تحفظ کے تیٔں بیداری لانے کی غرض سے وزیر اعلی نتیش کمار کے ایما پر شروع ہوئی مہم کی حمایت میں آج بنائی گئی انسانی زنجیر کو لے کر متضاد دعوے سامنے آئے انتظامیہ اور برسراقتدار جماعت نے جہاں انسانی زنجیر کو پوری طرح کامیاب بتاتے ہو عوام کو مبارکباد دی ہے وہیں حزب اختلاف نے اسے پوری طرح ناکام بتاتے ہوئے کہا کہ عوام نے نتیش کے سیاسی ڈرامہ کو فلاپ کردیا ہے ہر چند کہ سماجی اصلاح وہ ماحولیات کے تحفظ سے متعلق قسمے اسکولی طلباء ضلع خضدار جماعت سے وابستہ افراد شامل ہوئے ہیں اطفال شادی سے پاک وجل جیون اور ہریالی سے خوشحال و نیٔے بہار کی تعمیر میں اپنے مکمل تعاون کا اظہار کیا لیکن یہ حقیقت ہے کہ انسانی زنجیر ضلع میں پوری طرح منتشر نظر آئے اور کہیں تو ایک ایک کلومیٹر کی دوری تک کا فاصلہ نظر آیا جبکہ انسانی زنجیر بنانے کی مہم کو کامیاب سے ہمکنار کرنے کے لیے ضلع مجسٹریٹ نوین کمار پولیس کپتان منیش کمار اورایس ڈی ایم کے علاوہ بی ڈی اور سرکل آفسران کے ساتھ ہی تقریبا تمام شعبہ سے وابستہ ایک مہینے سے متحرک تھے
واضح ہو کہ ضلع میں تقریبا 163 کلومیٹر لمبی انسانی زنجیر بنائی گئی جس کی نگرانی کے لیے بلاک اور ضلع سطح پر کنٹرول روم بنائے گئے تھے احتیاطی طور پر گیارہ بجے سے 2 بجے تک بجلی کی سپلائی بند کر دی گئی تھی نیز گاڑیوں کی آمدورفت پر بھی روک لگا دی گئی تھی تاکہ انسانی زنجیر کے تعمیر میں خلل نہ پڑے ضلع میں تعمیری انسانی زنجیر کے خصوصیت یہ بھی تھی کہ یہ بیک وقت چار اضلاع کی سرحدوں سے ملے اور دو قومی شاہراہ کے ساتھ تقریباضلع کی تمام سڑکوں پر بنائی جائے اور اس کی میپنگ کچھ اس طرح کی جائے کہ ضلع کے ہر ایک پنچایت بلاک سے اور بلاک کے ضلع سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر انسانوں زنجیر سے جڑ جائے لیکن ان تمام تر کوششوں کے باوجود یہ انسانی زنجیر مہم پوری طرح فلاپ رہی سہسرام میں بنی انسانی زنجیر کی لمبائی ہدف سے بہت کم،جہان آباد میں انسانی زنجیر پوری طرح سے بکھری ہوئی نظر آئی کٔی جگہ فاصلہ دور دور تک نظر آیا جبکہ افسران اس انسانی زنجیر کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے ڈٹے رہیں گاڑیوں کی آمدورفت بند تھی دوسری طرف لوگوں نے انسانی زنجیر کے ذریعے سی اے اے،این پی آر اور ان آر سی کی مخالفت کی ان میں خواتین اور بچوں کی بھی کافی بڑی تعداد شامل تھی وہ اپنے ہاتھوں میں سی اے اے، این آر سی اوران پی آر کو واپس لو لکھے ہوئے بینر کو تھامے ہوئے تھے
اور اس مہم کے جو انتظامات کے وعدے کیے گئے تھے اس میںے بھی بہت کمی نظر آئے بلکہ کہا جائے کہ انتظامات کے نام پر صرف خانہ پوری ،انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ہر دو کیلومیٹر بیت الخلاء رہیں گے اس کے علاوہ جس راستے پر ہیومن چین بناہواس راستے پر گاڑیوں کی آمد و رفت نہیں ہوگی بلکہ اس کے برعکس نظر آیا کہیں عارضی بیت الخلا نہیں تھا اور گاڑیوں کی آمدورفت بھی نظر آئی






