اتر پردیش کے لکھنؤ واقع رام کتھا پارک میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ حکومت کسی بھی حال میں شہریت قانون واپس نہیں لینے والی۔
پورے ملک میں شہریت قانون کے خلاف کروڑوں افراد سڑک پر نکل آئے ہیں، لیکن مودی حکومت کسی بھی حال میں اس قانون کو واپس لینے یا اس میں رد و بدل کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ اتر پردیش کے لکھنؤ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک بار پھر واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’جسے جتنی مخالفت کرنی ہے کرے، لیکن سی اے اے واپس نہیں ہوگا۔‘‘ امت شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں کو چیلنج بھی کیا اور کہا کہ وہ بتائیں کہ شہریت قانون میں کہاں کسی کی شہریت لینے کی بات لکھی ہے۔
#WATCH Union Home Minister Amit Shah in Lucknow: Modi ji #CAA lekar aaye, aur CAA ke khilaf, yeh Rahul baba and company, Mamata, Akhilesh ji, behen Mayawati, saari ki saari brigade CAA ke khilaf 'kau kau kau' karne lage. pic.twitter.com/xMys1yiu3J
— ANI UP (@ANINewsUP) January 21, 2020
دراصل شہریت قانون کے خلاف زبردست مظاہروں کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے اس قانون کی حمایت میں ایک مہم چھیڑ رکھی ہے اور اسی کے تحت آج امت شاہ لکھنؤ واقع رام کتھا پارک میں لوگوں سے خطاب کرنے پہنچے تھے۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے اپوزیشن کے ان سبھی بڑے لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو شہریت قانون کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ امت شاہ نے کہا کہ ’’نریندر مودی جی سی اے اے لے کر آئے ہیں۔ کانگریس، ممتا بنرجی، اکھلیش، مایاوتی، کیجریوال سبھی اس بل کے خلاف غلط فہمی پیدا کر رہے ہیں۔ اس بل کو میں نے لوک سبھا میں پیش کیا ہے۔ میں اپوزیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس بل پر عوامی طور پر بحث کر لو۔ یہ اگر کسی بھی شخص کی شہریت لے سکتا ہے تو اسے ثابت کر کے دکھاؤ۔‘‘
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے اپنی اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی حال میں شہریت قانون کو واپس نہیں لیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جس کو مخالفت کرنی ہے کرے، سی اے اے واپس نہیں ہونے والا ہے۔ مہاتما گاندھی جی نے 1947 میں کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو، سکھ بھارت آ سکتے ہیں۔ انھیں شہریت دینا حکومت ہند کی ذمہ داری ہونی چاہیے۔‘‘