سوشل میڈیا پر وائرل یکساں سول کوڈ بل پیش کئے جانے کی خبر فرضی ۔وہپ جاری کئے جانی کی وجہ کچھ اور

لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے کل کے لئے جاری کردی list of business میں بھی یکساں سول کوڈ جیسے بل کا کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ اس موضوع پر کوئی سرکاری بل ابھی تک ممبر کو بھیجا گیا ہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
یکساں سول کوڈ بل کے تعلق سے سوشل میڈیا پر وائرل خبر غلط اور حقیقت کے خلاف ہے ۔ کل سے بڑی تیزی میں ایک خبر گردش کررہی ہے کہ راجیہ سبھا میں 11 فروری کو یکساں سول کوڈ بل پیش کیا جائے گا اور اس کے حق میں دلیل دی جارہی ہے کہ بی جے پی نے اپنے ممبران کو وہپ جاری کیاہے ۔ نوجوان صحافی اور تجزیہ نگار منظر بلال قاسمی نے ملت ٹائمز کو بتایاکہ بی جے پی نے وہپ جاری کیا ہے۔تو معلوم ہونا چاہئے کہ بی جے پی نے اپنے ممبروں کو 11 فروری کو پارلیمنٹ میں حاضر رہنے کو اسلئے کہا ہے کیوں کہ کل پارلیمنٹ کے اس سیشن کا آخری دن ہے۔دو دنوں سے بجٹ پر بحث ہو رہی ہے اور کل اس بحث پر وزیر خزانہ اپنا جوابی بھاشن دیں گی اور اس کے بعد اس کی منظوری کے لئے ووٹنگ ہوگی۔ اسلئے سب کو رہنے کو کہا گیا ہے۔ یہ ہر بار ہوتا ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
دوسری بات یکساں سول کوڈ کے بارے میں کہی جارہی ہے جو صحیح نہیں ہے۔ درست بات یہ ہے کہ ہر جمعہ کو پارلیمنٹ میں دوپہر کے بعد ممبر کوپرائیوٹ ممبر بل پیش کرنے کا اختیار دیا جاتا ہے جسے وہ پیش کرتے ہیں مگر اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی ہے۔ ممبر اپنی پسند کے ٹوپک پر بل ڈرافٹ کرواتے ہیں اور طے شدہ نظام اور رول کے مطابق اسے جمع کرتے ہیں۔ اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا پر جو پیپر گردش کررہاہے یہ راجیہ سبھا میں گزشتہ جمعہ کو پیش کئے جانے والے private member bill وغیرہ پر مشتمل ہے۔ بی جے پی کے ایک ممبر نے 7 فروری(گزشتہ جمعہ) کو یکساں سول کوڈ پر ایک پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا تھا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے راکیش سنہا نے دو بچے والے بل کو پیش کیا ہے مسلم ممبر نے مسلم ریزرویشن پر بل پیش کیا ہے۔اسلئے دونوں چیزوں کو ملاکر نہیں دیکھا جاسکتاہے۔
منظر بلال قاسمی نے یہ بھی کہاکہ سرکار میں ہمت نہیں ہے کہ وہ یکساں سول کوڈ کے مسئلہ کو فی الحال چھیڑے کیوں کہ اس کی وجہ سے سرکار کو مسلمان سے زیادہ دلت،آدی واسی وغیرہ کی دشمنی جھیلنی پڑے گی اور سرکار ابھی اس پوزیشن میں نہیں ہے۔مزید لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے کل کے لئے جاری کردی list of business میں بھی یکساں سول کوڈ جیسے بل کا کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ اس موضوع پر کوئی سرکاری بل ابھی تک ممبر کو بھیجا گیا ہے جبکہ عموما ایک یا دو دن پہلے ممبر کو کاپی دے دیا جاتاہے ۔

SHARE