دہلی میں شکست سے کانگریس کو کوئی مایوسی نہیں ۔ بی جے پی اور امت شاہ کی بدترین شکست کا خیر مقدم

کانگریس پارٹی اور دہلی کانگریس کی طرف سے دوسری مرتبہ دہلی میں حکومت بنانے کا میندیٹ حاصل کرنے کے لیے عام آدی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال کو مبارک باد دی اور کہا کہ کانگریس دہلی میں تعمیری تعاون اور ناقدانہ رول ادا کرے گی
نئی دہلی(یو این آئی )
کانگریس نے کہا ہے کہ دہلی اسمبلی الیکشن میں شکست سے پارٹی مایوس نہیں بلکہ ا س سے سبق لے گی اور زیادہ محنت کرکے دو سال بعد ہونے والے میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں واپسی کرے گی اور دہلی میں پھر مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہو گی۔
دہلی کانگریس کے انچارج پی سی چاکو، ریاستی صدر سبھاش چوپڑا، میڈیا کمیٹی کے صدر کرتی آزاد اور مواصلات شعبہ کے سربراہ رن دیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس شکست سے پارٹی لیڈر اور کارکنان مایوس نہیں ہیں۔ پارٹی لیڈروں اور کارکنوں نے الیکشن کے دوران پوری محنت کی ہے لیکن شاید لوگوں تک اپنی بات پہنچانے میں ناکام رہے اس لیے انتخابات کے نتائج خاطر خواہ نہیں رہے۔
چاکو نے کہا کہ پارٹی کو ملی شکست سے سبق لیں گے اور پارٹی کو مضبوط کریں گے لیکن اس الیکشن میں دہلی کی عوام نے صف بندی کی سیاست کرنے اور کرنٹ لگاو اور گولی امرنے کی بات کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کو جس طرح سے مسترد کیا ہے اور اسمبلی الیکشن میں وزیر اعظم نریندر مویدی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو زبردست شکست دی ہے اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
چوپڑا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے 192 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں اور دہلی کے عوام کو بتایا کہ اسنے کیا کام کیا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کام تو زمین پر کچھ نہیں کیا لیکن اشتہارات دے کر لوگوں کے درمیان کام کرنے کے صرف کھوکھلے دعوے کیے ہیں جن پر دہلی کی عوام نے یقین کیا اور انہیں پھر سے اقتدار سونپ دی لیکن اصلیت یہ ہے کہ پچھلے تین ماہ کے دوران ریاستی صدر کے طور پر انہوں نے دہلی کی خستہ حالی کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔
ریاستی کانگریس کے صدر نے کہا کہ مودی، شاہ اور کیجریوال دہلی کی سلامتی کی بات کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ دہلی کے بچے اپنے تعلیمی اداروں کے کیمپس میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ دہلی کو سیکورٹی دینے کی بات کرنے والے ملک کے وزیر اعظم ’وزیر داخلہ اور دہلی کے وزیر اعلی اس وقت کہاں تھے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی صدر کے طور پر انہوں نے پوری محنت کی ہے اور اس دوران انہیں سب کا تعاون ملا ہے لیکن الیکشن میں پارٹی کی شکست ہوئی ہے اور وہ اس کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہیں۔
چوپڑا نے کہا کہ ان کے کام میں ضرور کوئی کمی رہی ہوگی جس کی وجہ سے نتائج برخلاف رہے لیکن کانگریس کے کارکنوں نے ان کے ساتھ پوری محنت کی ہے۔اس لئے کسی کا بھی حوصلہ پست نہیں ہوا ہے۔ دو سال بعد دہلی میں میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ہیں اور پارٹی وہاں اپنی اس توانائی کا استعمال کرے گی۔ دہلی کے لوگ جانتے ہیں کہ کانگریس کے اقتدار میں دہلی کی ترقی ہوئی تھی اور اس ترقی کے عمل کو بہت آگے لے جانے کا اس وقت کی وزیر اعلی شیلادکشت کا خواب تھا جسے پارٹی پورا کرے گی۔
سرجے والا نے کانگریس پارٹی اور دہلی کانگریس کی طرف سے دوسری مرتبہ دہلی میں حکومت بنانے کا میندیٹ حاصل کرنے کے لیے عام آدی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال کو مبارک باد دی اور کہا کہ کانگریس دہلی میں تعمیری تعاون اور ناقدانہ رول ادا کرے گی۔

SHARE