سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی پر مہاراشٹر حکومت میں رشہ کشی جاری۔ کانگریس لیڈر اشوک چوہان بولے، واضح نہیں شیوسینا کا رخ

شرد پوار نے کہاکہ سی ایم ادھو ٹھاکرے کی اپنی رائے ہے لیکن این پی آر کے تناظر میں میں یہ کہوں گا کہ ہم نے سی اے اے کے خلاف ووٹ کیا تھا
ممبئی،21فروری( آئی این ایس انڈیا )
مہاراشٹر میں شیوسینا ، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی ) کی حکومت ہے۔شہریت ترمیم قانون ، قومی شہری رجسٹر (این آرسی ) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) پر تینوں جماعتوں کی مختلف رائے ہے۔شیوسینا کوسی اے اے اور این پی آر سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، تو وہیں مہاراشٹر حکومت میں کانگریس کی جانب سے وزیر بنائے گئے اشوک چوہان نے کہا ہے کہ سی اے اے ، این آر سی اوراین پی آر پر شیوسینا کا رخ صاف نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس مسئلے کو مہاراشٹر کارڈینےشن کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا۔مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی رہ چکے اشوک چوان نے کہاکہ مہاراشٹر میں تین جماعتوں کا اتحاد ہے۔کانگریس سی اے اے ،این آر سی اوراین پی آر کے معاملے پر اپنا رخ واضح کر چکی ہے۔یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ سی اے اے ،این آر سی اوراین پی آر کو لے کر اب بھی شیوسینا کا رخ صاف نہیں ہے۔اگر اس میں کوئی تنازعہ ہے تو مہاراشٹر کارڈنےشن کمیٹی جس میںتینوں جماعتوں کے لیڈر ہیں، اس پر گفتگو کریں گے اور مسئلے کو حل کریں گے۔حال ہی میں اشوک چوان نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی۔انہوں نے اسے رسمی ملاقات بتایا۔غور طلب ہے کہ کانگریس لیڈر کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب ریاست کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے سی اے اے اور این پی آر پر کسی طرح کا اعتراض نہیں جتایا ہے۔انہوں نے کہا تھاکہ شہریت ترمیم قانون اور قومی شہری رجسٹر، دونوں مختلف ہیں اور قومی آبادی رجسٹر مختلف ہے۔اگر سی اے اے نافذ ہوتا ہے تو کسی کو بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔این آر سی یہاں نہیں ہے اور یہ ریاست میں نافذنہیں ہو گا۔وزیر اعلی نے مزید کہاکہ اگر این آر سی نافذ ہوتا ہے تو یہ صرف ہندو¶ں اور مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ قبائلیوں کو بھی متاثر کرے گا۔مرکزی حکومت نے ابھی تک این آر سی پر بحث نہیں کی ہے۔این پی آر مردم شماری ہے جو ہر 10 سال میں ہوتی ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ اس سے کوئی متاثر ہوگا۔ادھو ٹھاکرے کے بیان پر ریاستی حکومت میں اتحادی پارٹی این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہاکہ سی ایم ادھو ٹھاکرے کی اپنی رائے ہے لیکن این پی آر کے تناظر میں میں یہ کہوں گا کہ ہم نے سی اے اے کے خلاف ووٹ کیا تھا۔