بھجن پورہ کی فاطمہ مسجد کو شرپسندوں نے آگ لگادیا ۔ آ ج رات ایک او رحملہ کی سازش

واضح رہے کہ دہلی کے مصطفی آباد ۔ چاند باغ ۔ کردم پور ی ۔ گو کل پوری ۔ کراول نگر ۔ موج پور ۔ گونڈہ چوک ۔ نور الہی سمیت متعدد علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں ۔ کچھ علاقوں میں کارفیوبھی لگادیا گیاہے تاہم حالات قابو میں نہیں ہے اور اکثریتی طبقہ کی جانب سے حملہ جاری ہے ۔

نئی دہلی (ملت ٹائمز)
بھجن پورہ میں ابھی بھی حالات خراب ہیں ۔ چندو نگر کی فاطمہ مسجد کو شرپسندوں نے آگ لگادیا ہے اور اس علاقے کو چاروں طرف سے دنگائیوں نے گھیر رکھاہے ۔ وہاں صرف تین چار پولس اہلکار ہیں اوران کے بارے میں بھی کہاجارہاہے کہ وہ دنگائیوں کے ساتھ ہیں ۔چند و نگر کے ایک رہائشی نے ملت ٹائمز سے فون پر بتایاکہ تین دنوں سے یہاں کے حالات مسلسل خراب ہیں لیکن پولس نہیں آرہی ہے ۔ یہاں کے سبھی لوگ پولس کو فون کرکے تھک چکے ہیں لیکن کوئی جواب نہیں مل رہاہے ۔ ایک دو مرتبہ پولس والوں نے اتنا جواب دیاکہ ہاں ٹھیک ہے۔ دیکھتے ہیں لیکن وہ آئے نہیں ۔ آج دو تین پولس اہلکار آئے ہیں لیکن وہ دنگائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اورانہیں ہماری حفاظت کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ یہاں کے گوجروں کے ساتھ کافی تعداد میں باہر کے دنگائی ہیں اور رات کے گیارہ بجے حملہ کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ یہاں کے پردھان نے کافی تعداد میں باہر کے دنگائیوں کو اپنے یہاں بلا رکھاہے جن سے حملہ کرانے کا منصوبہ ہے ۔
واضح رہے کہ دہلی کے مصطفی آباد ۔ چاند باغ ۔ کردم پور ی ۔ گو کل پوری ۔ کراول نگر ۔ موج پور ۔ گونڈہ چوک ۔ نور الہی سمیت متعدد علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں ۔ کچھ علاقوں میں کارفیوبھی لگادیا گیاہے تاہم حالات قابو میں نہیں ہے اور اکثریتی طبقہ کی جانب سے حملہ جاری ہے ۔

SHARE