دہلی پولیس نے ’36‘ گھنٹے میں فسادات روک کر اپنا ’کام‘ نبھایا:پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ کی صفائی

دہلی فساد کو سیاسی رنگ دینے کا الزام ، کانگریس کا لوک سبھا سے واک آﺅٹ
نئی دہلی11مارچ ( آئی این ایس انڈیا )
دہلی تشدد پر بدھ کو لوک سبھا میں بحث ہوئی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی پولیس کی جم کر ’تعریف‘ کر تے ہوئے پیٹھ تھپتھپائی اور’آفریں ‘کہا۔انہوں نے کہا ہمارا مقصد ملک میں امن برقرار رکھنے کا تھا،11 کو لوک سبھا اور 12 کو راجیہ سبھا میں بحث کی بات کہی تھی ،لیکن ایوان کی کاروائی نہیں چلنے دی گئی اور بحث نہیں ہو سکی۔امت شاہ کے بقول:’ میں نے پہلے ہی کہا کہ 25 فروری کو رات 11 بجے کے بعد ایک بھی تشدد کا واقعہ نہیں ہوا،جب فسادات کی بات ہو، پولیس میدان میںہو، اس وقت ہمیں حقیقت کو سمجھنا چاہئے۔ دہلی کی آبادی 1.70 کروڑ ہے، جہاں فساد ہوا، وہاں کی آبادی 20 لاکھ ہے۔ امت شا ہ نے مزید کہا کہ پولیس کا سب سے بڑا کام لوگوں کی حفاظت تھا، دہلی پولیس نے اسے’ بخوبی‘ نبھایا۔ 24 فروری کو 2 بجے کے قریب پہلی رپورٹ کی گئی تھی اور آخری نوٹس 25 فروری کو 11 بجے ملی۔ زیادہ سے زیادہ 36 گھنٹے یہ فسادات چلے، دہلی پولیس نے اسے 36 گھنٹے میں ختم کرنے کا کام کیا۔ چودھری نے کہا کہ میں ٹرمپ کے پروگرام میں بیٹھا تھا، وہاں میرا جانا طے تھا، میں جب وہاں اُس وقت کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا، میں ساڑھے چھ بجے آ گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں تاج محل گیا تھا، لیکن میں کہیں نہیں گیا۔ دوسرے دن صدارتی محل پر ٹرمپ کے استقبالیہ پروگرام، دوپہر کے کھانے، اوررات کے کھانے میں بھی نہیں گیا۔پورا وقت میں دہلی پولیس کے ساتھ بیٹھ کر فسادات پر قابو پانے کی منصوبہ بندی پر کام کر رہا تھا۔ 60 اکاو¿نٹ فعال تھے، فسادات کے دوران اور تشدد کے بعد یہ تمام بند ہو گئے۔امت شاہ کے بقول تشدد کومالی مدد فراہم کرنے والے 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ان سے جو معلومات ملے گی، اس کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے ۔پوچھ گچھ کے لئے کسی کو بھی بلایا جا سکتا ہے، لیکن گرفتاری اس کی ہوگی، جس کے خلاف پختہ ثبوت ہوں گے اور پہلے ان ثبوتوں کی جانچ کی جائے گی۔ شاہ نے کہا سی اے اے کو لے کر ایوان میں پوری وضاحت کی گئی تھی ، لیکن، اسی کو لے کر پورے ملک، اقلیتی نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا۔24 فروری کے پہلے سی اے اے کی مخالفت سے زیادہ سی اے اے کی ’حمایت‘ میں ملک بھر میں ریلیاں نکلیں، 27 سے زیادہ ریلیوں میں میں خود گیا ہوں۔ 14 دسمبر کو اینٹی سی اے اے ریلی کی گئی۔16 دسمبر کو شاہین باغ کا دھرنا شروع ہوا اور وہیں سے اس کی شروعات ہوئی۔ یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ نامی ایک تنظیم ہے ، جو 17 فروری کو ریلی کی کہ 24 فروری کو جب ٹرمپ آئیں گے تو ہم انہیں بتائیں گے کہ یہاں کی حکومت کیا کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کسی کی گاڑھے پسینے کی کمائی فسادات میں ضائع ہو ئی ہے ،یا نقصان پہنچا ہے ، ویڈیوگرافی کی بنیاد پر جن لوگوں نے بھی دکانیں جلائی، ان کو گرفتار کرکے ساری جائیداد ضبط کی جائے گی۔ امت شاہ نے کہا کہ ہم نے دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے کہ کمیٹی کے لئے جج کا نام آپ دیں۔ 52 کی موت ہوئی، 526 زخمی ہوئے، 371 کی دکانیں اور 142 ہندوستانیوں کے گھر جلے ہیں۔شاہ نے کہا دہلی تشدد کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے، اسے ایک مذہب خاص سے بھی جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس طرح سے اس واقعہ کو ملک میں بدقسمتی طریقے سے پیش کیا گیا اور ایوان میں جس طرح سے اسے رکھنے کی کوشش کی گئی، اس پر میں اپنی بات کروں گا۔