پٹنہ: (پریس ریلیز) اس وقت پورا ملک اور پوری دنیا کرونا سے ملک اور دنیا کو جیت دلانے کیلئے خود سے نظر بند ہوچکی ہے، یہاں تک کی تمام تعلیمی سرگرمیاں بھی رک گئی ہیں عدالتی سرگرمیوں کو بھی محدود رکھا گیا ہے ان باتوں کا اظہار پاپولر فرنٹ بہار کے جنرل سیکرٹری محمد ثناء اللّہ نے کیا انہوں نے کہاکہ عوام اس جنگ میں بلا کسی تفریق کے حکومت کا مکمل ساتھ دے رہی ہیں مگر افسوس کا مقام ہیکہ حکومت نے اس بیچ بے شرمی کے ساتھ عوام میں سے ان لوگوں کو جو انکے نظریہ و پالیسی سے اختلاف رکھتے ہیں اور خاص کر طلبہ برادری و اقلیتی برادری کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے ابتداء میں ہی جامعہ اسکالر میران حیدر کی گرفتاری سے شروع ہوا سلسلہ جامعہ کے کیی طلباء کے ساتھ جے.این.یو ، علی گڑھ کے بھی کیی طلباء کو نشانہ بنا چکا ہے ، جامعہ کی ہی طالبہ صفورا جرگر جوکہ 03 ماہ کی حاملہ تھیں انہیں بھی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتے ہوئے گرفتار کر تہار جیل میں بند کردیا گیا اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے تو وہیں دہلی پولس نے اس وجہ کر کہ انکے ضریعہ کی جارہی ناجائز گرفتاریوں و دہلی فسادات میں انکی ناکامی و شکایات پر اقلیتی کمیشن نے انہیں نوٹس بھیج جواب طلب کیا تھا لہذا ایک فیس بک پوسٹ کا بے بنیاد بہانہ بناکر کمیشن کی چیئرمین ظفر السلام خان صاحب پر جوکہ ایک قانونی عہدہ پر ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا میں ہندوستان کا نام روشن کرنے والے دانشوروں میں سے ایک ہے پر غداری وطن جیسا سنگین ترین دفعہ لگا دیا ہے جو کہ جمہوریت کیلئے نہایت خطرناک عمل ہے لہذا ضرورت ہے کہ پورے ہندوستان کی سیکولر عوام مضبوطی کے ساتھ جلد از جلد ظفر السلام خان صاحب کے ساتھ اور لاک ڈاؤن کے درمیان ہو رہی فاشسٹ اقدامات کے خلاف کھڑی ہوجاوے۔ محمد ثناء اللہ نے بتایا کہ اسی سلسلے میں آنے والے 10 مئی کو صبح11 بجے سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی طرف سے ایک اہم آن لائن اجلاس ہونے جارہا ہے انہوں نے تمام سیکولر عوام خاص کر مسلمانوں سے درخواست کیا کہ اس آن لائن اجلاس کا حصہ ضرور بنیں جسے فرنٹ کے فیس بک پییج/PopularFrontofIndiaOfficial پر و دیگر آن لائن ویب سائٹس پر دکھایا جائیگا۔