نسلی امتیازات کے شکار مظلوم سیاہ فام امریکیوں کی ہم حمایت کرتے ہیں: امیر جماعت اسلامی ہند

 نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے ناانصافی اور منظم نسلی امتیاز کے خلاف جد و جہد میں مظلوم سیاہ فام طبقہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

 انہوں نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ”ہم ایک غیر مسلح افریقی امریکی شہری جارج فلوا یٗڈکے ریاست مینی سوٹا کے شہر میناپولیس میں پولیس آفیسر کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ عوام کی نظروں کے سامنے دن دھاڑے اس قتل پر ہم انتہائی صدمہ اور حیرانی میں ہیں۔ہم جان بحق ہونے والے شخص کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور اس ناانصافی اور نسلی امتیاز کے خلاف امریکی سیاہ فام برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ہم معاملے کی مکمل تحقیق کئے جانے اور اس قتل میں قصوروار پائے جانے والوں کو سخت سزا دیئے جانے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس مطالبے کی حمایت کرتے ہیں جس میں امریکی سیاہ فام برادری کی جانب سے امتیازی سلوک اور ناانصافی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اصلاحات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

 سید سعادت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ ”مساوی حقوق ملنے اور نسلی امتیار کے خاتمے کے لئے افریقی امریکیوں کی جد و جہد میں پیش رفت کے باوجود معاشرے میں تعصب اور نسلی منافرت کی جڑیں اب بھی گہرا ئی میں پیوست ہیں۔اس کا اظہار جابجا پولیس کی بربریت، ملازمتوں، رہائش اور تعلیم وغیرہ میں امتیازی سلوک اختیار کئے جانے کی شکل میں ظاہر ہوتا رہتا ہے۔جماعت اسلامی ہند پولیس اصلاحات کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے، ساتھ ہی نفرت پھیلانے والے یا نسل کی وجہ سے کسی کو دھمکی دینے والے، رنگ و نسل اور اور مذہب کی وجہ سے خوفزدہ کرنے والے کا احتساب کرنے والے بل کے مطالبے کی بھی حمایت کرتی ہے۔ ایک اچھا پہلو یہ بھی ہے کہ ان حالات میں بہت سے انصاف پسند سفید فام مرد و خواتین بھی مظلوم کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ اسلام میں تفریق اور عدم مساوات کی اصل بنیاد کی طرف نشاندہی کرکے یہ اعلان کردیا گیا ہے کہ ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں اور نوع انسان میں کسی بھی فرد کو کسی دوسرے پر نسل یارنگ کی وجہ سے برتری حاصل نہیں ہے۔ اس وقت قانونی اصلاحات کے ساتھ ہی نسل پرستی اور عدم مساوات کے چیلنج کو حل کرنے کے لئے سوچ میں تبدیلی کی بھی ضرورت ہے۔“