نئی دہلی: صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے مشہور عالم دین و جماعت اسلامی ہندکے سابق سکریٹری مولانا رفیق احمدقاسمی ؒکے سانحہ ارتحال پر اپنے گہرے رنج و دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم نے دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد چند سال درس و تدریس میں گزارے اس کے بعد تحریک جماعت اسلامی ہندسے وابستہ ہوگئے، پوری زندگی جماعت اسلامی ہند کے مشن کی کامیابی و حصول کیلئے لگادی تاآنکہ خالق حقیقی سے جاملے، انا للہ واناالہ راجعون۔ مولانا مرحوم اپنی سادگی، منکسرالمزاجی اور ملنساری کی وجہ سے ہر طبقہ کے لوگوں میں مقبول تھے، اعتدال، توازن اور کشادہ نظری ان کا طرۂ امیتاز تھا، مولانا مرحوم کا ایک امتیازی وصف یہ تھا کہ مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے وہ خصوصی دعوتی روابط رکھتے تھے، اور مشترکہ مسائل کے حل کی خاطر ہمیشہ جدوجہد کرتے رہتے تھے، مولانا مرحوم بارہا جمعیۃ علماء ہند کے اجلاسوں اور پروگراموں میں شریک ہوئے اور اعتدال کا دامن نہ چھوڑا ایسی شخصیت کا داغ مفارقت دے جانا ہمارے لئے ایک سانحہ ہے۔
مولانا مدنی نے مولانا مرحوم کیلئے دعاء مغفرت کرتے ہوئے ان کے پسماندگان، اعزا و اقارب سے اظہارِ ہمدردی اور صبرجمیل کی دعا فرمائی ہے، جماعت اسلامی ہند کے امیر جناب سعادت اللہ حسینی اور ارکان گرامی و رفقاء سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے بارگاہ رب العزت میں دعاکی ہے کہ اللہ تعالیٰ جملہ متعلقین بالخصوص جماعت اسلامی ہند کے کارکنان کو صبرجمیل عطا فرمائے اور جماعت کو ان کا نعم البدل عطاء فرمائے۔
صدر جمعیۃ علماء ہند نے ارباب مدارس، جماعتی رفقاء اور جملہ مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مولانا مرحوم کی مغفرت اور ترقی درجات کیلئے دعاء فرمائیں اور ایصال ثواب کا اہتمام کریں۔