شہباز دانش
عظيم ہاشم پريم جى (پيدائش 24 جولائى 1945) يہ اسم با مسمى شخص ہندوستان ميں سب سے زياده رفاہى و فلاحى كاموں ميں حصہ لينے والا ايک نہايت ہى فراخ دل مخير انسان ہے اور دنيا كے انسان دوست مخير افراد كی صف اول میں شامل ہے۔
تجارتی سفر :
1966 میں سٹيفورڈ يونيورسيٹى میں زير تعليم تهے تو اسى دوران اگست ميں والد ( محمد ہاشم پريم جى ) كا انتقال ہو گيا ، جس كے بعد تعليم كو درميان ميں ہى خیر باد کہہ کر والد كے كار و بار كو سنبهالنے لگے، اس وقت انکی عمر محض 21 سال تهى ، ان کے دادا بهى تاجر تهے جنہوں نے رائس ٹريڈنگ كمپنى لگا ركهى تهى ، ان كے والد ( محمد ہاشم پريم جى) نے اسے كوكنگ آئل كارخانےميں تبديل كر كے ويسٹرن انڈيا ويجيٹيبل پروڈكٹس نامى كمپنى بنا ديا تها ۔
پريم جى نے كمپنى كى كمان سنبهالتے ہى اسے ايک مضبوط اور جديد سسٹم ديا اور قابل اصلاح چيزوں كو درست كيا ، اور كمپنى كے دائره كار كو وسيع كرتے ہوئےصابن، بيوٹى پروڈكٹس اور كنسٹركشن كے آلات وغيره بنانے لگے ۔
1970 ميں ايک نئے تجارتي قانون ( غير ملكى كمپنيون كا ہندوستانى كمپنى كے ساتھ الحاق) كى وجہ سے آئى ٹى كى غير ملكى كمپنياں يہاں سے كوچ كرگئى ، جس كى وجہ سے يہ ميدان بالكل خالى پڑگيا ، اس خلا كو پر كرنے كى پريم جى نے ہامى بهر لى ۔ آئى ٹى كے ماہرين كى خدمات حاصل كركے Wipro نامى كمپنى كى بنياد ركهى ، ايک سال كے اندر اس كمپنى نے بالكل آئى جى ايم (غير ملكى كمپنى) والوں كى طرح پہلا كمپيوٹر لانچ كرديا ، جوكہ قيمت كے اعتبار سے بهى پہلے سے كم تها ۔ عوام كى طرف سے خوب پزيرائى ملى اور جلد ہى يہ كمپنى ہندوستان میں كمپيوٹر كمپنى كے طور پر مشہور ہوگئى. آج Wipro آئى ٹى كا ايک ايسا شعبہ ہے جو دنيا كے 50 سے زايد ممالک ميں كئى طرح كے كار و بارى اور مشاورتى فرائض انجام دے رہا ہے ۔
خدمات :
آج ان كا شمار ہندوستان كے امير ترين لوگوں ميں ہوتاہے ، مگر وجہ شہرت صرف دولت ہى نہیں بلكہ ساده زندگى، نام و نمود سے درورى ، خدمت خلق اور سماجى كاموں كے ليے اٹهائے جانے والے اقدامات اور فراخ دلى ہے ۔
2001ء ميں انہوں نے ” عظيم پريم جى فاؤنڈيشن ” كى بنياد ڈالى ، اور اپنى دولت ميں سے ستائيس ہزار كروڑ روپيے تعليم كے فروغ كےليے اس فاؤنڈيشن كو عطيہ كرديا ، يہ فاؤنڈيشن ملک كی آٹھ رياستوں ميں سيكڑوں اسكول چلا رہاہے ، جہاں ساڑهے تين لاكھ سے بهى زياده طلبہ وطالبات زير تعليم ہيں ۔
2013ء ميں بل گيٹس اور بفيٹ كے پروگرام Giving Pledge پر دستخط كرنے والے پہلے ہندوستانى بنے، اس عهد نامے پر دستخط كرنے والے اپنى دولت كا نصف حصہ رفاہى اور سماجى خدمات كے ليے عطيہ كردیتے ہيں ۔
2019 ميں اپنى كمپنى كے 52 ہزار كروڑ روپيے سے زياده کی شيئر كو فاؤنڈيشن كے نام وقف كرديا تاكہ اس سے ہونے والے منافع فاؤنڈيشن كے ليے استعمال ہوسكے ۔
2020ء ميں كرونا وائرس سے لڑنے كے ليے پريم جى اور ان كے فاؤنڈيشن نے 11 سو كروڑ روپيہ عطيہ كيا ہے، يہ اتنى بڑى رقم ہے كہ وہ عطيہ كنندگان كى فہرست ميں عالمى سطح پر تيسرے اور ملكى سطح پر پہلے مقام پر ہيں ۔
اعزازات :
ان كى انسان دوستى اور سماجى كارنامے كو سراہتے ہوئے كئى يونيورسٹيوں نےڈاكٹریٹ كى اعزازى ڈگرى انھیں تفویض کی ہے ۔
حكومت ہند كى طرف سے 2005ء ميں “پدم بهوشن” اور 2011ء ميں “پدم وبهوشن” جيسے اعلى اعزاز سے نوازا جاچكا ہے ۔
2018 ميں فرانس كا اعلى ترين شہری اعزاز “Chevalier de la Légion d’Honneur ” (شيويليئر ڈيلا ليزن دى آنر) سے بهى نوازا جاچكا ہے ۔
اس صنعتكار نے اپنے دولت كو ہميشہ قوم كى تعمير پر خرچ كيا ہے اور جب بهى ضرورت پڑى ہے تو اپنی فراخ دلى كا مظاہره كيا ہے ۔
ان كى سادگى ، ديانت دارى اور سماجى خدمات كا موازنہ اس ملک کے كسى دوسرے صنعت كار يا تاجر سے كيا ہى نہیں جاسكتا ہے ۔ واقعى يہ شخص انسان دوستى میں اپنے نام ہی کی طرح عظيم ہے ۔