ارریہ: 27 اگست (پریس ریلیز) ملت کا درد رکھنے والے معروف سنجیدہ صحافی ڈاکٹر عبد القادر شمس قاسمی رحمۃ اللہ علیہ کے اچانک سانحہ ارتحال نے ملت اسلامیہ ہند کو اور بطور خاص نوجوان نسل کو سکتے کی کیفیت سے دوچار کر دیا ہے کیونکہ قحط الر جال کے اس دور میں آپ جس حکمت و دانائی سے صحافتی، تعلیمی و سماجی خدمات انجام دے رہے تھے وہ آپ ہی کا حصہ تھا گویا کہ آپ ایک شخص نہیں انجمن تھے۔ ان خیالات کا اظہار معروف کالم نگار،مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر، ممبئی کے لکچرار اور الغزالی انٹر نیشنل اسکول، ارریہ، بہار کے بانی ڈائریکٹرمد ثر احمد قاسمی نے اپنے تعزیتی پریس نوٹ میں کیا۔
مدثر احمد قاسمی نے مزید بتایاکہ ملت کی زبوں حالی پر مستقل تڑپنےوالے مرحوم جناب عبد القادر شمس قاسمی کی ولولہ انگیزی قابل دید اورنئی امیدوں کو جنم دینے والی تھیں۔ آپ ہمارے اسکول جی آئی ایس کے خیر خواہوں میں سے تھے۔
اس حادثہ فاجعہ پر جی آئی ایس کے چئیر مین شاہ جہاں ندوی نے اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے کہا کہ آج ہم نے صرف ایک متحرک صحافی ہی نہیں بلکہ ایک سماجی خدمت گار اور ماہر تعلیم کو بھی کھو دیا ہے جو بطور خاص نوجوان نسل کی آبیاری میں نمایاں کردار ادا کر رہے تھے۔
اس مشکل گھڑی میں الغزالی انٹر نیشنل اسکول، ارریہ کے تمام اساتذہ و ذمہ داران مرحوم کے اہل خانہ کو تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں اور دعا ء گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام نصیب کرے،پسماندگان کو صبر جمیل عطا ء فرمائے اور ملت اسلامیہ ہند کو ان کے نعم البدل سے نوازے!