25 ستمبر بھارت بند کا مکمل ساتھ دیں بہار کی عوام:نسیم اختر ،زرعی بل 2020 : کسانوں کے فائدے کیلئے نہیں ہے۔ ایس ڈی پی آئی بہار

پٹنہ: (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) بہار کے صوبائی صدر نسیم اختر اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں پارلیمنٹ سے پاس کرائے گئے تینوں بل، زرعی پیداوار تجارت (فروغ اور سہولت) بل 2020، زرعی (بااختیار اور تحفظ) قیمت اور زرعی خدمات اور ضروری اشیاء (ترمیمی) بل پر اپنے ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں بل کسانوں کے فائدے کیلئے نہیں ہیں بلکہ اس بل سے کارپوریٹس کو فائدہ ہوگا۔ اس بل کی منظوری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک وزیر نے استعفی دیدیا ہے اور کسان اس بل کے خلاف سڑکوں پر ہیں جن کا بھی دعوی ہے کہ یہ بل سراسر ا ن کے خلاف ہے۔ ایس ڈی پی آئی صوبائی صدر نسیم اختر نے مزید کہا ہے کہ کسانوں نے حکومت کی اس یقین دہانی کو قبول نہیں کیا ہے کہ اس سے کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) متاثر نہیں ہوگی۔ انہیں خدشہ ہے کہ مرکزی حکومت اوپن اینڈیڈ ایف سی آئی کی خریداری کا موجودہ نظام ختم کردے گی۔ کسانوں کا خیال ہے کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) اور دیگر مرکزی ایجنسیاں ریاستوں سے گندم اور چاول کی سالانہ خریداری کرنا بند کردیں گی۔ جس سے وہ تاجروں کے رحم و کرم پر آجائیں گے۔ کسانوں کے ان خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ایک بار راجیہ سبھا میں منظور ہونے والے بلوں سے ریاستوں کی ٹیکس کی آمدنی ختم ہوجاتی ہے۔ یہ ملک کی وفاقی نوعیت کے برعکس ہے۔ ایس ڈی پی آئی صوبائی صدر نسیم اختر نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت اسٹیک ہولڈرس کو ان امور سے متعلق تبادلہ خیال میں شامل نہ کرکے مطلق العنانی کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بلوں کو نافذ کرنے سے قبل کسانوں کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرے

ساتھ ہی نسیم اختر نے کہاکہ پارٹی کسانوں کے ذریعہ اس بل کے مخالفت میں پورے ملک میں چلائے جارہے تحریکوں کی مکمل حمایت کرتی ہے اور آنے والے 25 ستمبر کو اس کے خلاف بھارت بند و بہار بند کو مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے گزارش کرتی ہیکہ اس کسان مخالف بل،ریزرویشن کے خلاف شازش،تعلیم کے نجی کرن اور سی.اے.اے مخالف مظاہرین کی گرفتاریوں کے خلاف اس بھارت بند کو مکمل طور پر کامیاب کرنے کی کوشش کریں