فرانسیسی اسلام وفوبیا کے خلاف جدوجہد CCIF نے صدر امینول ماکرون کی انتظامیہ کے مسلمانوں کے خلاف مؤقف کی بنا پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو درخواست دائر کی ہے۔
ملک میں تفریق بازی اور حملوں کا سامنا کرنے والے مسلمانوں کے بارے میں کاروائیاں کرنے والے CCIF کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ماکرون انتظامیہ کے تفریق بازی پر مبنی مسودہ قانون کے خلاف انسانی حقوق کونسل کو درخواست دی گئی ہے۔
ماکرون نے گزشت شام اپنے بیان میں کہا تھا کہ آج منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں فلسطینی نواز شیخ یاسین کولیکٹیو کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا ۔
امینول ماکرون انتظامیہ کی جانب سے تیار کردہ مذکورہ مسودہ قانون ملک میں مسلمانوں اور انجمنوں پر مزید دباؤ ڈالنے، مساجد کی مالی امداد کی سخت نگرانی اور بیرون ملک سے فرانس کو دینی کارکنان کی آمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شامل ہیں۔
دوسری جانب فرانسیسی وزیر داخلہ گیرالڈ درمانین کا کہنا ہے کہ ملک کی دکانوں پر حلال خوراک کو علیحدہ شو کیس میں رکھے جانے پر وہ بے چینی محسوس کرتے ہیں۔






